نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ حکومت نے 24 نومبر کو سیاسی جماعت کے احتجاج سے نمٹنے میں مکمل تحمل اور صبرکا مظاہرہ کیا۔
آج اسلام آباد میں دفتر خارجہ میں غیر ملکی سفارت کاروں کو بریفنگ دیتے ہوئے انہوں نے واضح کیا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو صرف واٹر کینن، آنسو گیس اور لاٹھیاں فراہم کی گئیں۔
اسحاق ڈار نے اس بات پر بھی زور دیا کہ فوج کو آئین کے مطابق بلایا گیا تھا اور وہ پارلیمنٹ ہائوس، وزیراعظم ہاس اور ایوان صدر سمیت سفارتی کور اور وفاقی اداروں کے تحفظ کے لیے تیسری دفاعی لائن میں موجود ہے۔
نائب وزیراعظم نے سیاسی جماعت کے احتجاج میں خیبرپختونخوا حکومت کے وسائل کے استعمال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اس بات پر زور دیا کہ کسی بھی وفاقی اکائی کو دارالحکومت پر مارچ کرنے کا حق نہیں ہے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ ریڈ زون کو مظاہروں اور تشدد سے پاک رکھنا حکومت کی ترجیح رہی ہے اور اس مقصد کے لیے رواں سال کے شروع میں سفارت کاروں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے خصوصی قانون بنایا گیا تھا۔
انہوں نے یہ بھی نشاندہی کی کہ یہ حیرت کی بات ہے کہ جب غیر ملکی مندوبین پاکستان کا دورہ کرتے ہیں تو یہ مخصوص جماعت احتجاج کرنے کا انتخاب کرتی ہے۔