Sunday, 15 September 2024, 06:39:32 pm
 
وزیراعظم کا ملک میں معاشی ترقی، استحکام لانے کا عزم
September 03, 2024

وزیراعظم شہباز شریف نے ملک میں معاشی ترقی اور استحکام لانے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔

آج اسلام آباد میں وفاقی کابینہ کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمیں بہتر روزگار کی فراہمی اور اخراجات کم کرنے کے ساتھ ساتھ گیس اور بجلی کے شعبوں میں گردشی قرضے کم کرنے پڑیں گے۔

انہوں نے اس سمت میں آگے بڑھنے کی فوری ضرورت پر زور دیا۔

وزیراعظم نے محصولات میں چوری اور بدعنوانی پر قابو پانے کے ساتھ سمگلنگ کے خاتمے کی ضرورت کو بھی اجاگر کیا۔

شہباز شریف نے کہا کہ آئی ایم ایف کی شرائط کو بروقت پورا کیا جائے گا انہوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ آئی ایم ایف کا بور ڈ پاکستان کیلئے قرض پروگرام کی منظوری دے دے گا۔

تاہم انہوں نے کہا کہ ہمیں یہ یاد رکھنا چاہیے کہ یہ آئی ایم ایف کا آخری پروگرام ہوگا۔ انہوں نے زور دیا کہ ملک اپنے پائوں پر کھڑا ہوگا۔

شہباز شریف نے مہنگائی کی شرح میں بتدریج کمی پر اطمینان کا اظہار کیا ۔

انہوں نے کہا کہ اگست کے مہینے میں مہنگائی کی شرح ایک ہندسے نو اعشاریہ چھ فیصد رہی جو گزشتہ سال کے عرصے کے دوران ستائیس فیصد تھی۔

انہو ں نے اسے ایک اہم کامیابی قرار دیتے ہوئے خزانہ اور دیگر متعلقہ وزارتوں کی اس سلسلے میں کاوشوں کو سراہا۔

وفاقی کابینہ نے پاکستان اور جنوبی امریکہ کے ممالک کے تجارتی بلاک MERCOSUR کے درمیان بعدازوقوع تجارتی لائحہ عمل معاہدے کی منظوری دی۔

برازیل، ارجنٹینا، یوراگوئے اور پیراگوئے جیسے ممالک پر مشتمل تجارتی بلاک جنوبی مشترکہ منڈی کے نام سے مشہور ہے۔

وفاقی کابینہ نے تجارتی لائحہ عمل کے معاہدے کی توثیق بھی کی۔

لائحہ عمل معاہدے کے حوالے سے وزیراعظم نے کہا کہ جنوبی امریکہ کے ممالک پاکستانی سامان کے لئے اچھی منڈی ثابت ہو سکتے ہیں۔ تاہم پاکستانی معیشت ابھی اس منڈی کے فوائد سے مستفید نہیں ہو سکی۔

انہوں نے ہدایت کی کہ معیشت سے متعلق تمام معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں پر عملدرآمد کے عمل کو تیز کیا جائے۔ کابینہ نے البانیہ کی یورپ اور خارجہ امور کی وزارت اور پاکستان کی وزارت خارجہ کے درمیان سیاسی مشاورت پر مبنی مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کرنے کی منظوری بھی دی۔

اس کے علاوہ اجلاس نے سیکرٹریٹ، اس کے عملے اور ایشیاء 2010ء میں بات چیت اور اعتماد سازی کے اقدامات کے بارے میں کانفرنس کے رکن ملکوں کے نمائندگان کے لئے استحقاق اور استثنیٰ کے حوالے سے کنونشن کی بھی توثیق کی۔