Saturday, 12 October 2024, 12:29:18 pm
 
معیاری نظام تعلیم کے بغیر کوئی ملک ترقی نہیں کر سکتا،وزیراعظم
October 11, 2024

وزیراعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ معیاری تعلیم اور فنی تربیت کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔

اسلام آباد میں وفاقی تعلیم اور پیشہ وارانہ تربیت کی وزارت سے متعلق جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ معیاری نظام تعلیم کے بغیر کوئی ملک ترقی نہیں کرسکتا۔

انہوں نے کہا کہ تعلیمی نظام کو جدید خطوط پر استوار کرنے کیلئے سکلز ڈویلپمنٹ اور انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ڈیجیٹلائزیشن اہم ہوگئی ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ حکومت کا یہ عزم ہے کہ پاکستا ن کا کوئی بچہ سکول سے باہر نہ رہے' انہوں نے کہا کہ حکومت نے اقتدار میں آتے ہی اس حوالے سے تعلیمی ایمرجنسی نافذ کردی۔

انہوں نے ملک میں یکساں نظام تعلیم کے نفاذ کے لئے قومی نصابی سربراہی اجلاس کے انعقاد کو ناگزیر قرار دیا۔

وزیراعظم نے اسلام آباد' گلگت بلتستان' آزاد جموں و کشمیر اور بلوچستان کے دور دراز علاقوں میں دانش سکولوں کے قیام کے لئے کام تیز کرنے کی ہدایت کی۔

انہوں نے خواتین اساتذہ کی سہولت کے لئے اسلام آباد کے تمام تعلیمی اداروں میں ڈے کیئر سنٹر قائم کرنے کی ہدایت کی۔

شہبازشریف نے اسلام آباد کے پارکوں اور تفریحی مقامات پر مفت داخلے اور انٹرنیٹ کی سہولت کے ساتھ ای لائبریریز قائم کرنے کی بھی ہدایت کی ۔

انہوں نے ہدایت کی کہ اسلام آباد کے دیہی علاقوں کی طالبات کیلئے ماہانہ وظیفہ طے کرنے کی حکمت عملی وضع کی جائے تاکہ سکولوں میں طالبات کی تعداد میں اضافہ کیا جاسکے۔

وزیراعظم نے کہا کہ اسلام آباد کے سکولوں میں فنی تربیت کو نصاب کا حصہ بنایا جائے۔

وزیراعظم نے کہا کہ جن طلبہ نے کسی وجہ سے تعلیم کا سلسلہ ترک کردیا انہیں مفت فنی تربیت دی جائے اور انہیں تعلیم کی طرف راغب کرنے کے لئے آگاہی مہم چلائی جائے۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی دارالحکومت میں اساتذہ کی تربیت کیلئے عالمی معیار کے ادارے کی اشد ضرورت ہے۔

وزیراعظم نے اساتذہ کی تربیت اور ان کی صلاحیتوں کا جائزہ لینے کے لئے تھرڈ پارٹی آڈٹ کرانے کی بھی ہدایت کی۔

اساتذہ کی بھرتی کے حوالے سے انہوں نے کہا شفافیت اور میرٹ کو سامنے رکھا جائے اور اس سلسلے میں کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔

اجلاس کے دوران وزیراعظم کو اسلام آباد کے سکولوں میں بچوں کو کھانے کی فراہمی شروع کرنے اور اس کے اندراج کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔

اجلاس میں بتایا گیا کہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میںچھوٹے بچوں کے تعلیمی مراکز قائم کئے گئے ہیں۔

اجلاس میں مزید بتایا گیا کہ اسلام آباد کے کالجوں میں جدید ٹیکنالوجی اور ڈیجیٹل سنٹر قائم کئے گئے ہیں جہاں ڈیٹا سائنسز' آرٹیفشل انٹیلی جنس اوربلاک چین کے حوالے سے تربیت دی جارہی ہے۔

ان تربیتی مراکز کاملک کی اعلی یونیورسٹیوں سے الحاق ہے۔