دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ دہشت گردی اور غیر ملکی قبضے سے متعلق پاکستان کی پالیسی بدستور برقرار ہے۔
دہشت گردی اور غیر ملکی قبضے کے حوالے سے پاکستان کے موقف کے حوالے سے میڈیا کے سوالوں کے جواب میں ترجمان شفقت علی خان نے کہا ہے کہ پاکستان کو افسوس ہے کہ کچھ میڈیا حلقوں نے اس موضوع پر پاکستان کے موقف کو مسخ کرنے اور غلط طریقے سے پیش کرنے کی کوشش کی ہے اور اس سے انسداد دہشت گردی اور غیر ملکی قبضے پر اسلامی تعاون تنظیم اور بین الاقوامی اتفاق رائے کی بھی غلط تشریح ہوتی ہے۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں دہشت گردی کی کارروائیوں سے لاحق بین الاقوامی امن و سلامتی کو درپیش خطرات کے بارے میں بریفنگ کے دوران پاکستان کے مستقل نمائندے نے دہشت گردی کی بنیادی وجوہات کو حل کرنے پر بھی زور دیا جن میں غربت، غیر ملکی قبضے اور استعماری اور غیر ملکی تسلط کے تحت لوگوں کے حق خود ارادیت سے انکار ہے جیسے کہ مقبوضہ فلسطین اور جموںوکشمیر کے علاقے ۔
ترجمان نے کہا کہ پاکستان اور او آئی سی نے ایک جامع انسداد دہشت گردی کے نقطہ نظر کی ضرورت پر زور دیا ہے جو دہشت گردی کی بنیادی وجوہات کو حل کرے، جس میں تنازعات کا حل، غیر ملکی قبضے کا خاتمہ اور پائیدار اقتصادی ترقی اور ترقی کو فروغ دے کر غربت کے خاتمے کی کوششیں شامل ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسلامی تعاون تنظیم کے ساتھ ساتھ، پاکستان مسلسل اس موقف پر قائم رہا ہے کہ دہشت گردی کی کسی بھی تعریف کو دہشت گردی کی کارروائیوں اور حق خود ارادیت اور قومی آزادی کے لیے غیر ملکی یا استعماری قبضے کے تحت لوگوں کی جائز جدوجہد کے درمیان واضح طور پر فرق ہونا چاہیے۔