قومی اسمبلی نے پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے بعد پیدا ہونیوالی علاقائی صورتحال اور بھارت کے اشتعال انگیز اقدامات پر بحث جاری رکھی۔
ارکان پارلیمنٹ نے اس عزم کا اظہار کیا کہ پوری قوم بھارت کی کسی بھی مہم جوئی کا بھرپور جواب دینے کے عزم پر متحد ہے۔
وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ نے بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ پاکستان بھارت کے ساتھ اگلے محاذ پر اطلاعاتی جنگ بھی لڑ رہا ہے۔
انہوں نے ایوان کو بتایا کہ بھارت نے ہمارے اکائونٹس بلاک کردیے ہیں اور پاکستان نے ایڈور ٹائزنگ ائیر ٹائم خرید کر جیو ٹیگنگ کے ذریعے بھارتی یوٹیوب چینلز پر اپنی مسلح افواج کا ایک گانا چلا کر اس کا بھرپور جواب دیا۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ ہم عالمی برادری کے سامنے بھارت کے جھوٹے بیانیے کو بے نقاب کررہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ہم نے بھارت کو سفارتی محاذ پر بھی شکست دی ہے۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان صف اول کا ملک ہے۔ انہوں نے اس جنگ میں پاکستان کے نقصانات کا بھی ذکر کیا۔
عطااللہ تارڑ نے کہا کہ ہمارے پاس پاکستان میں بھارت کی ریاستی سرپرستی میں ہونے والی دہشت گردی کے ناقابل تردید اور ٹھوس شواہد ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت سکھوں کے قتل عام میں بھی ملوث ہے۔
اس سے قبل بحث میں حصہ لیتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بھارت پر زور دیا ہے کہ وہ دہشت گردی کو اپنی خارجہ پالیسی کے ہتھیار کے طور پر استعمال کرنا بند کرے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت غیر قانونی طور پراپنے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں دہشت گردی کررہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت نہ صرف ہماری سر زمین پر پراکسیز کے ذریعے دہشت گردی کررہا ہے بلکہ وہ سر ی لنکا سے لے کر کینیڈا اور دیگر ممالک میں بھی خون ریزی کررہا ہے۔
چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ پہلگام واقعے میں پاکستان کا کوئی ہاتھ نہیں کیونکہ ہم دہشت گردی کو فروغ نہیں دیتے بلکہ ہم دہشت گردی کا شکار ہیں۔
وزیر برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان انجینئر امیر مقام نے کہا کہ پوری قوم بھارت کی کسی بھی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کے اپنے عزم پرکار بند اور متحد ہے۔
اعجازالحق نے اپنے کلمات میں بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی مظالم اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کو اجاگر کیا۔
بحث میں سحر کامران، عبدالطیف، فاروق ستار، بیرسٹر گوہرعلی خان اور اسد عالم نیازی نے بھی حصہ لیا۔