چیف آف دی نیول اسٹاف ایڈمرل محمد امجد خان نیازی نے امریکہ کے سرکاری دورے کے دوران یو ایس نیول وار کالج نیوپورٹ، رہوڈ آئی لینڈ میں منعقدہ 25ویں انٹرنیشنل سی پاور سمپوزیم میں شرکت کی۔ سمپوزیم میں مشترکہ میری ٹائم چیلنجز اور بین الاقوامی میری ٹائم سیکورٹی تعاون کے فروغ سے متعلق امور پر بحث و مباحثے شامل تھے۔ دنیا بھر سے مختلف بحری افواج کے سربراہا ن اور ان کے وفود کی بڑی تعداد نے سمپوزیم میں شرکت کی۔
سمپوزیم کے دوران امیر البحرنے مختلف بحری افواج کے اعلیٰ حکام بشمول چیف آف اسٹاف ہسپانوی بحریہ، آذربائیجان، مصر، نیدرلینڈزاور سعودی عرب کی بحری افواج کے سربراہان، امریکی بحریہ کے سیکریٹری اور چیف آف نیول آپریشنز ایڈمرل لیزا فرانکیٹی کے ساتھ دو طرفہ ملاقاتیں کیں جن میں باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ملاقاتوں کے دوران ایڈمرل محمد امجد خان نیازی نے شرکاء کو پاکستان کے میری ٹائم نقطہ نظر کے بارے میں آگاہ کیا اور ریجنل میری ٹائم سکیورٹی میں پاک بحریہ کے کردار کو اُجاگر کیا۔ امیر البحر نے بحر ہند کی سلامتی کو درپیش چیلنجز پر روشنی ڈالی اور خطے میں محفوظ میری ٹائم ماحول کو یقینی بنانے کی بین الاقوامی ذمہ داریوں کو پورا کرنے کے لیے پاک بحریہ کے ریجنل میری ٹائم سیکیورٹی پٹرول کے اقدام کا ذکر کیا۔
انٹرنیشنل سی پاور سمپوزیم کا مقصد عالمی بحری سربراہان کو مشترکہ میری ٹائم چیلنجز اور بین الاقوامی سطح پر میری ٹائم سیکیورٹی میں تعاون بڑھانے کے مواقع پر تبادلہ خیال کے لیے فورم فراہم کرنا ہے۔ سمپوزیم میں ہونے والے بحث و مباحثوں سے بحری قزاقی کا مقابلہ کرنے، قدرتی آفات کی صورت میں امداد فراہم کرنے، سمندر میں سرچ اور ریسکیو بشمول آبدوز کے ذریعے ریسکیو کو مربوط کرنے، مشترکہ ملٹری آپریشنز کی منصوبہ بندی،ہتھیاروں، منشیات اور انسانی اسمگلنگ کے انسداد کے لیے مشترکہ کاروائیوں اور بحری آلودگی سے بچاؤ کے لیے تعاون بڑھانے کی کوششوں کو مزید تقویت ملے گی۔
25ویں انٹرنیشنل سی پاور سمپوزیم میں پاک بحریہ کے سربراہ کی شرکت علاقائی امن کے لیے پاکستان کے عزم کی عکاسی کرتی ہے اور باہمی تعاون کے ذریعے علاقائی میری ٹائم سیکیورٹی میں پاک بحریہ کے کردار کا مظہر ہے۔
سمپوزیم کی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ چیف آف دی نیول اسٹاف نے کمانڈر پیسیفک فلیٹ، کمانڈر یو ایس نیول فورسز سینٹرل کمانڈ (NAVCENT) اور کمانڈر یو ایس کوسٹ گارڈ سے بھی ملاقاتیں کی جن میں میری ٹائم سیکیورٹی سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔