وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے عالمی سرمایہ کار اداروں سے کہا ہے کہ وہ پاکستان میں زراعت، آئی ٹی، قابل تجدید توانائی اور ادویہ سازی کے شعبوں میں سرمایہ کاری کریں۔
انہوں نے WEF ویب سائٹ پر شائع ہونے والے ایک مضمون میں پاکستان کے انقلابی تبدیلی والے اس سفر کا خصوصی طور پر ذکر کیا جو اس نے اقتصادی استحکام اور ترقی کی جانب حالیہ برسوں میں شروع کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عالمی طور پر نادہندہ ہونے کے خطرے میں ترانوے فیصد کمی آ گئی ہے جس سے ملک کے مالی استحکام پر ایک نئے یقین کا اشارہ ملتا ہے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ حسابات جاریہ میں مسلسل تین مہینے سے اضافہ ظاہر ہو رہا ہے اور دو سال میں سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھا ہے۔
انہوں نے کہا کہ رواں مالی سال کے پہلے چھ مہینے میں براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری میں بیس فیصد اضافہ ہوا ہے جس سے پاکستان کی اقتصادی شرح نمو پر نئے اعتماد کا اظہار ہوتا ہے۔
وزیر خزانہ عالمی اقتصادی فورم کے سالانہ اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی کرنے کل Devos پہنچے تھے۔
وہ مختلف ممالک اور بین الاقوامی اداروں کی سرکردہ سیاسی، تجارتی اور کاروباری شخصیات سے ملاقاتیں کریںگے۔
ادھراقتصادی امور کے بارے میں وزیر خزانہ کے مشیر خرم شہزاد نے آج سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں کہا کہ عالمی اقتصادی فورم میں سٹریٹجک شراکت داری کا حصول اور پائیدار سرمایہ کاری کو فروغ دینا پاکستان کی اہم ترجیحات ہیں۔