وزیراعظم محمد شہبازشریف نے آزادجموں وکشمیر کی قیادت کو کشمیری عوام کو درپیش مسائل کے مستقل حل کا یقین دلایا ہے۔
انہوں نے آج(جمعرات) مظفرآباد کے ایک روزہ دورے کے دوران آزادجموں وکشمیر کابینہ کے خصوصی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پانی کے بلوں اور نیلم جہلم پن بجلی منصوبے جیسے مسائل پر غور کیلئے ایک کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کی۔
انہوں نے احتجاج کے دوران ایک پولیس اہلکار اور بعض شہریوں کے جاںبحق ہونے پر تعزیت کی اور اعلان کیا کہ ان کی حکومت شہداء پیکج کے تحت سوگوار خاندانوں کی مدد کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف ٹیم کا دورہ مکمل ہونے کے بعد توانائی کے وفاقی وزیر اور سیکرٹری مسائل کا مستقل حل تلاش کرنے اور مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام کے لئے آزادجموں وکشمیر کے حکام سے مشاورت کریں گے۔
وزیراعظم نے متعلقہ حکام کو منگلا کے دوسرے مرحلے کے منصوبے کے پل کی تعمیر فوری مکمل کرنے کی ہدایت کی۔
انہوں نے نیلم جہلم کے حوالے سے سے کہا کہ پانی کے وفاقی سیکرٹری اور امور کشمیر کے وزیر اس معاملے کے مختصر، درمیانے اور طویل مدتی حل کے لئے کشمیری قیادت سے بات چیت کرینگے۔
وزیراعظم نے لوگوں کے مطالبات کا فوری حل تلاش کرنے میں تعمیری کردار ادا کرنے اور موثر مشاورت پر صدر آصف علی زرداری، امور کشمیر کے وزیر امیرمقام، آزادجموں وکشمیر کے وزیراعظم، آزادجموں وکشمیر قانون ساز اسمبلی کے سپیکر، آزادکشمیرکے چیف سیکرٹری اور آئی جی پولیس کی تعریف کی۔
انہوں نے پاکستان کے پچیس کروڑ عوام نے ہمیشہ کشمیریوں کی حمایت کی اور عالمی فورمز پر ان کے لئے آواز اٹھائی جس کی حالیہ مثال گیمبیا میں اسلامی تعاون تنظیم کے سربراہ اجلاس میں نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار کا خطاب ہے۔
وزیراعظم نے بھارت کے غیرقانونی زیر تسلط جموں وکشمیر میں بھارتی مظالم اور تہاڑ جیل میں کشمیریوں کی حالت زار کو اجاگر کیا اور یقین دلایا کہ پاکستان کشمیر کے نصب العین کیلئے اپنی اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھے گا۔
انہوں نے کہا بھارت کی حکمران جماعت مقبوضہ کشمیر میں اپنے اصل نام کے ساتھ انتخابات میں حصہ نہیں لے سکتی جو خطے میں بھارت کی طرف سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر عوامی غصے کے خوف کو ظاہر کرتی ہے ۔
اپنے کلمات میں آزاد جموں وکشمیر کے وزیراعظم چوہدری انوارالحق نے کہاکہ وزیراعظم شہبازشریف کے دورہ آزاد کشمیر سے اس عزت کا اظہار ہوتا ہے جو پاکستان آزاد جموں وکشمیر کو دیتا ہے۔