نائب وزیراعظم اسحق ڈار نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت نے دوطرفہ اورکثیر جہتی سطح پر فعال سفارتکاری کے ذریعے عالمی سطح پر پاکستان کے تنہا ہونے کے تاثر کو ختم کردیا ہے ۔
جمعرات کے روز اسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اب کوئی بھی یہ نہیں کہہ سکتا کہ پاکستان تنہا ہے انہوں نے اسے ملکی سفارتی تعلقات کو توسیع دینے میں مسلسل اور کامیاب حکمت عملی کا نتیجہ قراردیا ۔
نائب وزیراعظم نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے آٹھویں مرتبہ غیر مستقل رکن کی حیثیت سے پاکستان کے انتخاب کوسراہتے ہوئے کہاکہ پاکستان نے اس نشست کی ذمہ داریاں سنبھال لی ہیں اور ہم دیگر رکن ملکوں کے تعاون سے اپنا بھرپور کردارادا کریںگے۔
ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے اسحق ڈار نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خاتمے کا پختہ عزم کررکھا ہے انہوں نے کہاکہ افغانستان کے ساتھ تجارت اور اقتصادی روابط بڑھانا ہماری ترجیح ہے اس سے وسطی ایشیا کے ممالک کے ساتھ ہمارے تعلقات کو بھی فروغ ملے گا ۔
بھارت کے حوالے سے انہوں نے کہاکہ یہ دوطرفہ معاملہ ہے۔ انہوں نے کہاکہ اگر بھارت کی جانب سے جذبہ خیرسگالی کا مظاہرہ کیا جائے تو پاکستان تیار ہے۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ اس کیلئے دوطرفہ کوششوں کی ضرورت ہے ۔
نائب وزیراعظم نے معاشی اشاریے میں بہتری پر اطمینان ظاہر کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ مہنگائی میں کمی آئی ہے جبکہ درآمدات اور ترسیلات زر میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔انہوں نے کہاکہ پاکستان ایٹمی اورمیزائل قوت کے طور پرمعاشی ترقی کے تسلسل کے ساتھ اقوام عالم میں باوقار مقام حاصل کرے گا۔