کل جماعتی حریت کانفرنس نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو دہائیوں سے جاری تنازعہ کشمیر کے حل کیلئے گزشتہ دور صدارت میں ان کی طرف سے کئی گئی ثالثی کی پیشکش کی یاددہانی کرائی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق حریت کانفرنس نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے نام ایک خط میں ان پر زور دیاکہ وہ تنازعہ کشمیر کے مذاکرات کے ذریعے حل کے لئے دوبارہ کوششوں کا آغازکریں۔
خط میں کہا گیا ہے کہ اقوام متحدہ کی طرف سے حق خودارادیت کا وعدہ پورا نہ ہونے کی وجہ سے مقبوضہ جموں و کشمیرکو گزشتہ سات عشروں سے زائد عرصے سے بڑے پیمانے پر فوجی تعیناتی، جبر واستبداد اور انسانی حقوق کی منظم خلاف ورزیوں کا سامنا ہے ۔
کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا کہ ماضی میں صدر ٹرمپ کی ثالثی کی پیشکش اگرچہ بھارت نے مسترد کر دی تھی تاہم کشمیریوں کی مشکلات کے خاتمے کے لیے بین الاقوامی مداخلت ناگزیرہے۔
خط کے ذریعے امریکی صدر کو یاددہانی کرائی گئی ہے کہ کشمیریوں کو ان کے سیاسی مستقبل کافیصلہ کرنے کے حوالے سے اقوام متحدہ کی قراردادیں پیش کرنے والے ملک کے طورپر امریکہ کی اخلاقی ذمہ داری ہے کہ وہ تنازعہ کشمیر کے حل میںاپنا کردار ادا کرے جس کی وجہ سے پورا جنوبی ایشیا عدم استحکام کا شکارہے۔
ادھر‘ بارودی سرنگ کے دھماکے میں ایک کیپٹن سمیت دو فوجیوں کی ہلاکت کے بعدبھارتی فوج نے جموں کے علاقے اکھنور میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائیاں تیز کر دی ہیں۔