کل جماعتی حریت کانفرنس نے پاکستان اور آزاد جموں و کشمیرکی سرزمین پر بزدلانہ بھارتی حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے انہیں مودی حکومت کے ہندو توا ایجنڈے کا تسلسل قرار دیا ۔
سرینگر میں جاری ایک بیان میںحریت کانفرنس کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے کہا کہ بھارتی جارحیت علاقائی امن کے لئے سنگین خطرہ ہے۔
ترجمان نے شہید اور زخمی ہونے والے پاکستانی شہریوں کے اہل خانہ سے اظہار یکجہتی کیا انہوں نے اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ بھارت کو دہشت گرد ملک قرار دے۔
ادھربھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں انتظامیہ نے لوگوں کو پاکستان کی طرف سے رافیل طیاروں سمیت بھارتی لڑاکا طیاروں کو مار گرائے جانے پر جشن منانے یا جلے ہوئے جہازوں کی ویڈیوز بنانے سے روکنے کے لیے پابندیاں مزید تیز کردی ہیں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بالخصوص وادی کشمیر میں کرفیو جیسی صورتحال ہے۔
بھارتی فورسز کے اہلکار تمام چھوٹے بڑے شہروں اورقصبوںمیں گشت کر رہے ہیں اور لوگوں کو گھروں کے اندر رہنے پر مجبور کر رہے ہیں۔
سوشل میڈیا صارفین کو تقریباً نصف درجن لڑاکا طیاروں سمیت بھارتی فوجی نقصانات کے بارے میں معلومات کا تبادلہ کرنے سے روکنے کے لیے انٹرنیٹ کی رفتار کم کر دی گئی ہے ۔
دوسری جانب قابض افواج کے اہلکاروں نے مقبوضہ علاقے میں بڑے پیمانے پر گرفتاریوں اور کشمیریوں کے گھروں پر چھاپوں کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔