وزیراعظم نے ایف بی آر کے فیس لیس کسٹمز اسیسمنٹ سسٹم کا افتتاح کیا۔
اس موقع پر وزیراعظم نے کسٹمز اسیسمنٹ نظام کا جائزہ بھی لیا۔
وزیراعظم محمد شہباز شریف کی ہدایت پر کسٹمز کلیئرنس کا یہ نیا نظام کراچی پورٹ پر قائم کیا گیا ہے۔
نئے نظام سے کسٹمز کلیئرنس میں وقت میں واضح کمی ہوئی ہے جبکہ اس میں شفافیت کے عنصر کو فروغ ملا ہے۔
کسٹمز کلیئرنس کا کم از کم دوران 15 سے 20 منٹ اور زیادہ سے زیادہ دورانیہ 19 گھنٹے پر آچکا ہے۔
کسٹمز کا فیس لیس اسیسمنٹ سسٹم یعنی بے چہرہ تشخیصی نظام ایف بی آر کے اصلاحاتی منصوبے کا کلیدی جزو ہے۔
اس نظام کے تحت بندرگاہوں پر درآمد کنندگان اور تشخیص کنندگان میں براہ راست رابطہ ممکن نہیں ہوگا۔
نہ امپورٹرز کو معلوم ہوگا کہ کون ان کے سامان کی کلیئرنگ کر رہا ہے اور نہ تشخیصی افسر کو پتہ ہے کہ وہ کس کے سامان کی کلیئرنگ کر رہا ہے۔
فیس لیس اسسیمنٹ نظام سے کام کی رفتار میں بھی اضافہ ہو چکا ہے۔
اس نظام کے تحت استعمال ہونے والے تمام کمپیوٹرز پر کسی طرح کی سوشل میڈیا ایپلی کیشنز استعمال نہیں کی جا سکتیں۔
فیس لیس اسیسمنٹ نظام درآمد کنندگان کے سامان کی کلیئرنس میں آسانی کا باعث بن رہا ہے۔
اس نظام کا مقصد زیادہ سہل، آسان اور شفاف طریقے سے سہولیات فراہم کرنا ہے۔
اس جدید ڈیجیٹل کمپیوٹرائز نظام کیلئے کسٹمز کے ایماندار افسران کو تعینات کیا گیا ہے۔
اس سسٹم پر کام کرنے والے سٹاف کے لئے کھانے پینے، نماز اور واش روم کا انتظام اسی کمرے میں کیا گیا ہے جہاں وہ کام کر رہے ہیں جبکہ وہاں موبائل فون کے استعمال پر پابندی ہے۔
اس نظام کے تحت کسٹمز کلیئرنس میں درکار وقت میں واضح کمی ہوئی ہے۔
کسٹمز کلیئرنس کے نئے نظام کے تحت شکایات میں 80 فیصد کمی دیکھی گئی ہے۔
نیا نظام کسٹمز کلئیرنس میں کرپشن کے خاتمے کیلئے اہم سنگ میل ہے۔