پاکستان اور ایران نے خطے میں باہمی افہام وتفہیم کے فروغ اور اقتصادی اورتذویراتی معاونت کی مضبوط بنیاد قائم کرنے کیلئے قریبی تعاون جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے۔
یہ اتفاق رائے آج اسلام آباد میں نائب وزیراعظم اسحق ڈار اور ایران کے وزیرخارجہ سید عباس عراقچی کے درمیان ملاقات میں ہوا۔
وزیرخارجہ سید عباس عراقچی نے ایرانی قیادت کی جانب سے نیک خواہشات کا پیغام دیا اور پاکستان کے ساتھ دوطرفہ تعلقات مزید مضبوط بنانے کیلئے ایران کے عزم کا اعادہ کیا۔
اسحق ڈار نے ایرانی وفد کا خیرمقدم کرتے ہوئے تاریخی ، ثقافتی اورمذہبی روابط کو اجاگر کیا جن کی بدولت دونوں ہمسایہ ملکوں کے درمیان اتحاد قائم ہے ۔
انہوں نے پاکستان اورایران کے درمیان تعلقات مثبت سمت میں گامزن ہونے کوسراہا اور تجارت، توانائی، سرحدی سیکورٹی اور علاقائی روابط سمیت اہم شعبوں میں تعاون بڑھانے کی ضرورت پر زوردیا۔
دونوں رہنمائوں نے اہم علاقائی اور بین الاقوامی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا ۔
اسحق ڈار نے پہلگام واقعے کے بعد بھارت کے جارحانہ روئیے کے نتیجے میں جنوبی ایشیا میں حالیہ کشیدگی پرپاکستان کی طرف سے گہری تشویش کااظہارکیا۔
انہوں نے واقعے میں پاکستان کو ملوث کرنے کی کوششوں کو یکسر مسترد کیا اور حقائق سامنے لانے کیلئے واقعے کی عالمی سطح پر شفاف اور غیرجانبدارانہ تحقیقات کیلئے پاکستان کی پیشکش کا اعادہ کیا ۔
انہوں نے کہاکہ ایسے الزامات کا مقصد جموں وکشمیر کے تنازعہ سے عالمی توجہ ہٹانا ہے۔
نائب وزیراعظم نے کہاکہ پاکستان نے دہشت گردی کے تمام مظاہر کی ہمیشہ مذمت کی ہے انہوں نے کہاکہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں صف اول کے ملک کا کردار ادا کیا ہے اوراس میں عظیم قربانیاں دی ہیں۔
فریقین نے خطے میں امن واستحکام کیلئے اپنے مشترکہ عزم کا اعادہ کیا۔