قومی اسمبلی نے آج متفقہ طورپر ایک قرارداد منظور کی جس میں کہاگیا ہے کہ پاکستان عوام امن کے اصول پر کار بند ہیں لیکن کسی کو بھی ملک کی خودمختاری ، سلامتی اور مفاد کی خلاف ورزی نہیں کرنے دی جائے گی۔
قرارداد آج وفاقی وزیر پارلیمانی امور ڈاکٹر طارق فضل چوہدری نے پیش کی۔
قرارداد میں کہاگیا کہ پاکستان دہشت گردی کے تمام مظاہر کی مذمت کرتا ہے اور معصوم شہریوں کا قتل پاکستان کی اقدار کے منافی ہے۔
ایوان نے گزشتہ ماہ کی بائیس تاریخ کو بھارت کے غیرقانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں پہلگام حملے سے پاکستان کا تعلق جوڑنے کی تمام لغو اور بے بنیاد کوششوں کو مسترد کردیا ۔
قرارداد میں پاکستان کو بدنام کرنے کیلئے بھارتی شرانگیز مہم کی مذمت کی گئی جو سیاسی مقاصد کیلئے دہشت گردی کے مسئلے کو استعمال کررہا ہے۔
قرارداد میں بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ معطلی کو غیرقانونی قراردیتے ہوئے فیصلے کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا اور کہاگیا کہ یہ معاہدے کی واضح خلاف ورزی ہے جو اعلان جنگ کے مترادف ہے ۔
ایوان نے خبردار کیا کہ بھارت کی جانب سے کسی بھی مہم جوئی کا سخت فوری اور فیصلہ کن جواب دیا جائے گا ۔
قرارداد میں مطالبہ کیاگیا کہ دہشت گردی کی مختلف کارروائیوں میں ملوث ہونے اور پاکستان سمیت مختلف ممالک کی سرزمین پردہشت گردوں کے ساتھ تعلق پر بھارت کا احتساب کیاجائے گا ۔