سٹیٹ بینک نے شرح سود میں کمی کرکے اسے گیارہ فیصد کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔یہ فیصلہ آج کراچی میں مالیاتی پالیسی کمیٹی کے اجلاس میں کیاگیا۔یہ فیصلہ مارچ اور اپریل کے مہینوں کے دوران مہنگائی کی شرح توقع سے کم رہنے کے پیش نظر کیاگیا جو بنیادی طورپر انتظامی سطح پر بجلی کے نرخوں میں کمی اور کھانے پینے کی اشیاء کی قیمتوں میں مسلسل کمی کے رجحان کی بدولت ممکن ہوئی ۔
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے پالیسی ریٹ میں ایک فیصد کمی پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔
ایک بیان میں اُنہوں نے کہا کہ پالیسی ریٹ میں کمی کاروبار, صنعتوں، زراعت ، سرمایہ کاری اور برآمدات کے لئے خوش آئند قدم ہے ۔
وزیر اعظم نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ پالیسی ریٹ میں کمی سے تاجروں اور سرمایہ کاروں کو ریلیف فراہم ہوگا۔
اُنہوں نے کہا کہ گزشتہ ماہ مہنگائی کی شرح میں اعشاریہ تین فیصد تک مزید کمی بھی خوش آئند ہے۔
شہبازشریف نے کہا کہ معاشی اشاریے مثبت سمت میں گامزن ہیںجبکہ معیشت بھی مستحکم بنیادوں پر آگے بڑھ رہی ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ معیشت کی بحالی کیلئے وزیرخزانہ اور ان کی ٹیم کی کوششیں قابل تحسین ہیں۔