Friday, 18 October 2024, 08:21:23 am
 
قابض فوج نے مقبوضہ وادی میں محاصرے،تلاشی کی کارروائیاں تیز کر دیں
July 20, 2024

غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے مختلف علاقوں میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں کا سلسلہ تیز کر دیا ہے۔

 جموں خطے کے ضلع ڈوڈہ میں کاستی گڑھ کے گھنے جنگلات میں تلاشی کی کارروائی چھٹے روز میں داخل ہو گئی ہے۔

بڑی تعداد میں کشمیریوںکو گرفتار کیا گیا ہے جس سے پہلے سے خوف وہراس کا شکارلوگوں کے خدشات مزید بڑھ گئے ہیں۔

مودی حکومت نے گزشتہ ایک ہفتے کے دوران جموں خطے میں3000فوجیوں پر مشتمل ایک نئی فوجی بریگیڈکے ساتھ ساتھ500فوجیوں کا ایک خصوصی دستہ تعینات کردیا ہے۔

 کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق نے سرینگر میں ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سینئر وکلا کی حالیہ گرفتاریوں پر تشویش کا اظہار کیاہے۔

 انہوں نے سیاسی قیدیوں، وکلائ، صحافیوں اور نوجوانوں کی نظربندی پر تنقید کی ہے جن میں سے کئی سالہاسال سے جیلوں میں بند ہیں اور ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔

ادھر کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں مقبوضہ جموں وکشمیر کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے مقبوضہ علاقے میں 10لاکھ سے زائد بھارتی فوجیوں کی موجودگی کے سنگین اثرات کو اجاگر کیا۔

حریت کانفرنس نے بھارت کی طرف سے انسانی حقوق کی پامالیوں اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی مسلسل خلاف ورزیوں کو  رکوانے کے لیے فوری بین الاقوامی مداخلت کا مطالبہ کیا۔

ضلع بارہمولہ کے علاقے سوپور اور جموں شہرمیں لوگوں نے قابض حکام کی عوام دشمن پالیسیوں کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے۔