Friday, 18 October 2024, 09:26:47 am
 
الیکشن کے بعد مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارتی نام نہاد جمہوریت کا اصل چہرہ بے نقاب
October 17, 2024

الیکشن کے بعد بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں نام نہاد جمہوریت کا اصل چہرہ بے نقاب ہوگیا ہے ۔

بھارت دنیا میں سب سے بڑی جمہوریت ہونے کا دعویٰ کرتا ہے مگر حقیقت میں یہ ایک نام نہاد جمہوریت ہے جو خطے میں فسطائیت کو فروغ دے رہی ہے ۔

1951 سے لیکر 2024 تک بھارت نے مقبوضہ وادی میں جتنے بھی نام نہاد الیکشن کروائے وہ تمام دھاندلی، دھوکہ دہی اور بددیانتی پر مشتمل تھے۔

2019 میں مودی سرکار نے آرٹیکل 370 کو منسوخ کرتے ہوئے کشمیریوں سے ان کا حقِ خود ارادیت چھین لیا لیکن اس کے باوجود حالیہ جموں و کشمیر الیکشن میں بی جے پی کو منہ کی کھانا پڑی ۔

بی جے پی ہو یا کوئی بھی بھارتی حکومت ہو کشمیر میں الیکشن کے دوران ریاستی مشینری کا بے دریغ استعمال کر کے حقیقی جمہوری قوتوں کو ختم کرتی ہے حالیہ الیکشن سے قبل مقبوضہ جموں و کشمیر میں بی جے پی حکومت نے موجودہ 8 لاکھ فوجی تعیناتی کے باوجود پیراملٹری فورسز کی تقریبا 300 اضافی کمپنیاں تعینات کر دیں تاکہ الیکشن کو ہر طرح سے ہائی جیک کیا جائے۔

بی جے پی حکومت نے لیفٹیننٹ گورنر کے اختیارات میں نمایاں اضافہ کیالیفٹیننٹ گورنر کے اختیارات میں اضافہ ایک انتہائی غیر جمہوری اقدام ہے جس نے غیر یقینی اور عدم اعتماد کی فضا پیدا کی ہے اس الیکشن میں بی جے پی وادی میں 19 نشستوں میں سے ایک بھی جیتنے میں ناکام رہی ۔

بین الاقوامی سیاسی مبصرین نے اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر الیکشن بی جے پی کی طرف سے رچایا گئے سیاسی کھیل کے سوا کچھ نہیں تھا "کشمیر الیکشن کے نام پر بھارت کشمیریوں کو ان کے حقیقی رہنماوں سے محروم کر بھارتی سیاسی مہروں کے سپرد کر دیتا ہے۔