کل جماعتی حریت کانفرنس نے ہندوپنڈت یاتی Narsinghanand کی جانب سے گستاخانہ بیان کے خلاف جمعے کو بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں پر امن احتجاجی مظاہروں کی اپیل کی ہے۔
سری نگر میں ایک بیان میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے کشمیری عوام اور علمائے کرام سے کہا ہے کہ وہ جمعہ کی نماز کے بعد احتجاج کیلئے سڑکوں پر نکلیں۔
انہوں نے بھارت میں بڑھتے ہوئے اسلام مخالف پروپیگنڈے اور غیر ملکیوں سے نفرت کے خلاف مشترکہ موقف کی ضرورت پر زور دیا۔
سری نگر اور مقبوضہ علاقے کے دیگر مقامات پر پوسٹرز بھی آویزاں کئے گئے ہیں جن میں لوگوں پر زور دیا گیا ہے کہ وہ احتجاج میں شامل ہوں۔
ادھر کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما شبیر احمد شاہ نے نئی دلی کی تہاڑ جیل سے ایک پیغام میں بھارت اور اسرائیل کے ہاتھوں کشمیریوں اور فلسطینیوں پر ڈھائے جانے والے مظالم پر دنیا کی خاموشی پر افسوس کا اظہار کیا۔
انہوں نے کشیدگی میں مزید اضافے کو روکنے کیلئے فیصلہ کن کارروائی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے عالمی برادری پر کشمیریوں اور فلسطینیوں کے استحصال کا نوٹس لینے پر زور دیا۔
ادھر مودی حکومت کی جانب سے ضلع اسلام آباد کے پانی کے واحد ذریعے کو کنٹرول کرنے کے خلاف ضلع کے علاقے قاضی گند میں احتجاجی مظاہرے پھوٹ پڑے۔
مقامی رہائشیوں کو شکایت ہے کہ حکومت ایک پائپ لائن کے ذریعے علاقے کے چشمے کے پانی کو علاقے سے باہر لے جانا چاہتی ہے جس سے سینکڑون کنال اراضی کو پانی کی فراہمی معطل ہونے اور سینکڑوں دیہات کے پانی سے محروم ہونے کا خطرہ ہے۔