قومی اسمبلی کو آج بتایاگیا کہ حکومت فصلوں کی پیداوار بڑھانے کیلئے جدید ٹیکنالوجی بیج اور دوسرے اقدامات متعارف کرا کر کاشتکاروں کی تلافی کیلئے کوششیں کررہی ہے ۔
وقفہ سوالات کے دوران قومی غذائی تحفظ وتحقیق کے پارلیمانی سیکرٹری احمد رضا مانیکا نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہاکہ ملک کو گزشتہ تین سال سے گندم کی پیداوار اور کھپت میں فرق کا سامنا ہے اوردرآمدکے ذرائع سے اس کی دستیابی یقینی بنائی جارہی ہے ۔
انہوں نے کہاکہ قومی ضرورت کو پورا کرنے کیلئے چھبیس لاکھ میٹرک ٹن گندم کی درآمد پر تقریباً دو ارب ڈالر خرچ کیے گئے۔