وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ نے صوبے میں زمینوں کے حقوق کے ریکارڈ کو دوبارہ لکھنے اور کمپیوٹرائز کرنے کی ہدایت کی ہے۔
کراچی میں بورڈ آف ریونیو کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ حقوق کا ریکارڈ ایک قانونی دستاویز ہے جسے فریقین کو سنے بغیر مشکوک قرار نہیں دیا جاسکتا اور مالکانہ حقوق رکھنے والے افراد کو مسائل کا سامنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ زمینوں کے ریکارڈ کی از سر نو تحریر کے دوران شفافیت اور مالکانہ حقوق کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے۔
وزیر اعلی نے ریکارڈ کی از سر نو ترتیب کے عمل کو آسان بنانے کی بھی ہدایت کی اور زمینوں کے ریکارڈ کی از سر نو رجسٹریشن کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کیے جائیں۔
سید مراد علی شاہ نے کہا کہ ریکارڈ آف رائٹس کا سافٹ ویئر تیار کرنے کا کام سندھ حکومت کی نئی آئی ٹی کمپنی کو دیا جائے اور چار ماہ میں سافٹ ویئر تیار کیا جائے۔
اس سے قبل سندھ کے چیف سیکریٹری سید آصف حیدر شاہ نے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ریکارڈ آف رائٹس کو ہر 30 سال بعد از سر نو ترتیب دیا جاتا ہے اور آخری بار اسے 1985 میں دوبارہ ترتیب دیا گیا تھا۔