قومی سلامتی کمیٹی نے بھارت کی جانب سے پاکستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی کھلی خلاف ورزی کو دو ٹوک الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے مسلح افواج کو بھارتی حملوں میں بے گناہ شہریوں کی جانوں کے ضیاع کا بدلہ لینے کا اختیار دیا ہے۔
قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس وزیراعظم محمد شہباز شریف کے زیر صدارت اسلام آباد میں ہوا۔
کمیٹی نے کہا کہ پاکستان کو بھارت کی جانب سے اس کی سا لمیت کی کھلی خلاف ورزی کا اپنی مرضی کے وقت‘ مقام اور طریقے کے مطابق جواب دینے کاحق حاصل ہے۔
اجلا س کو بتایا گیا کہ پاکستان کی مسلح افواج نے بھارتی جارحیت کیخلاف آزاد جموں و کشمیر سمیت ملک کی علاقائی سا لمیت کا بھرپور دفاع کیا ہے جبکہ بھارت کے پانچ لڑاکا طیارے اور ایک خودکار ڈرون بھی مار گرایا۔
اجلاس میں کہا گیا کہ بھارت کی کھلی جارحیت پر پوری پاکستانی قوم شدید غم و غصے کی کیفیت سے دو چار ہے اور مادر وطن کے دفاع کے لئے بر وقت اقدامات کرنے پر مسلح افواج کی جرأت و بہادری کو سلام پیش کرتی ہے۔
اجلاس میں عالمی برادری پر زور دیا گیا کہ وہ بھارت کی بلا اشتعال غیرقانونی کارروائیوں کے سنگین اثرات کو سمجھتے ہوئے بین الاقوامی قوانین اور اصولوں کی کھلم کھلا خلاف ورزیوں پر اس کا کڑا احتساب کرے۔
اجلاس میں کیا گیا کہ پاکستان عزت و وقار کے ساتھ امن کے لئے پرعزم ہے اور اس بات کا اعادہ کیا گیا کہ ہم کسی کو بھی اپنی خودمختاری‘ علاقائی سا لمیت یا اپنے عوام کو کسی قسم کا نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دیںگے۔
اجلاس میں کہا گیا کہ بھارتی جارحانہ اقدامات سے برادر خلیجی ممالک کی کمرشل پروازوں کیلئے بھی شدید خطرات پیدا ہوگئے ہیں جس سے ان پروازوں میں سوار ہزاروں مسافروں کی جانیں خطرے میں پڑگئیں۔
حملوں میں بین الاقوامی کنونشنز کی خلاف ورزی کرتے ہوئے نیلم جہلم پن بجلی منصوبے کو بھی جان بوجھ کر نشانہ بنایا گیا۔
کمیٹی نے کہا کہ بھارتی فوج کی جانب سے معصوم بچوں اور خواتین سمیت بے گناہ شہریوں کو جان بوجھ کرنشانہ بنانا گھنائونا اور شرمناک جرم ہے جو ہر قسم کی انسانی اقدار اور بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہے۔