وزیراعظم محمد شہبازشریف نے سمندری شعبے کی مکمل بحالی کیلئے جامع اصلاحاتی منصوبے کی منظوری دے دی۔
اصلاحاتی منصوبے کے تحت پاکستان میری ٹائم اینڈ سی پورٹ اتھارٹی کا قیام عمل میں لایا گیا ہے، اصلاحاتی منصوبے پر مؤثر عملدرآمد کے لیے ایک اعلیٰ سطح کمیٹی تشکیل دی گئی ہے جس کی سربراہی وزیردفاع کریں گے۔
کمیٹی کا اجلاس ہر پندرہ روز بعد منعقد ہوگا جس میں تمام منظور شدہ اقدامات پر عملدرآمد کی نگرانی کی جائے گی۔
پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن کی تنظیم نو کی جائے گی، نیشنل پورٹس ماسٹر پلان کی تجدید کی جائے گی اور ملک کی تمام بندرگاہوں کے ٹیرف کو یکساں معیار پر لایا جائے گا۔
بندرگاہوں کی ڈیجٹلائزیشن اور آبی زراعت سمیت دیگر شعبوں پر خاص توجہ دی جائے گی، اصلاحاتی منصوبے کے تحت مختلف بندرگاہوں پر نئے ٹرمینلز کی تعمیر بھی کی جائے گی۔
ماہرین کے مطابق پاکستان کو میری ٹائم شعبے میں سالانہ پانچ کھرب روپے کا نقصان ہو رہا ہے، جس کی وجوہات میں بندرگاہوں کی مکمل صلاحیت کا استعمال نہ کرنا، ٹیکس چوری اور جعلی بلنگ شامل ہیں، افغان ٹرانزٹ ٹریڈ سسٹم کے غلط استعمال کی وجہ سے بھی ملک کو اربوں روپے کا نقصان ہو رہا ہے۔
معاشی ماہرین نے کہا ہے کہ میری ٹائم شعبے میں ٹیکس چوری کی وجہ سے سالانہ 1120 ارب روپے کا نقصان ہو رہا ہے، میری ٹائم سیکٹر میں اصلاحات کا جامع منصوبہ وقت کی اہم ضرورت ہے، بندرگاہوں کی ڈیجیلائزیشن سے ملکی معیشت میں واضح بہتری آئے گی۔