وفاقی حکومت نے خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کے تعاون سے سرکاری شعبے کی پچاس فیصد درآمدات کو گوادر کی بندرگاہ کے ذریعے کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ بندرگاہ کو مالی طور پر مضبوط بنایا جاسکے۔
وزیراعظم شہباز شریف کے دورہ چین کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا کہ بحری امور کی وزارت گوادر کی بندرگاہ کے ذریعے درآمدات کیلئے ایک سمری کابینہ کو ارسال کرے گی۔
گوادر بندرگاہ پاک چین اقتصادی راہداری کا ایک اہم حصہ ہے جو چین، مشرقی وسطی ، افریقہ اور یورپ کے درمیان ایک اہم تجارتی راہداری فراہم کرتا ہے۔
بندرگاہ کی ترقی سے علاقائی رابطوں میں اضافے کیساتھ ساتھ غیر ملکی سرمایہ کاروں کو راغب کرنے میں مدد ملے گی اور روزگار کے مواقع پیدا ہونگے۔