وزیراعظم شہبازشریف نے گوادر کی بندرگاہ کوتجارتی بنیادوں پر فعال کرنے کیلئے فوری اقدامات کرنے کی ہدایت کی ہے۔
انہوں نے آج (منگل) اسلام آباد میں وفاقی کابینہ کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے گوادر بندر گاہ کو فعال کرنے کیلئے وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کی زیر قیادت ایک کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت کی۔
کمیٹی گوادر بندرگاہ کو جدید اور مکمل فعال بنانے کیلئے تمام فریقوں کے ساتھ مل کر کام کرے گی۔
شہبازشریف نے گوادر بندرگاہ کی اہمیت کو اجاگر کرنے کیلئے ایک بین الاقوامی کانفرنس کا اہتمام کرنے کی بھی ہدایت کی۔
انہوں نے گوادر بندرگاہ کے حوالے سے جامع مارکیٹنگ ، آگاہی اورسفارتی کوششیں تیز کرنے کی ضرورت پر بھی زوردیا۔
وزیراعظم نے گوادر بندرگاہ کے ذریعے ہونے والی برآمدات اور درآمدات کی تفصیلات بھی طلب کی ہیں۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ گوادر بندرگاہ پر پچاس ہزار ٹن تک بحری جہازوں کی خلیج فارس اورخلیجی ممالک تک کم لاگت اور بروقت رسائی کی گنجائش موجود ہے۔
اس کے علاوہ یہ بندرگاہ بلوچستان میں معدنیات اور آبی حیات کے شعبوں کی ترقی میں بھی اہم کردار ادا کرے گی، اس سے چین کے مغربی علاقوں اور وسط ایشیائی ممالک کو فائدہ ہوگا۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ گوادر فری زون کو تمام وفاقی، صوبائی اور مقامی ٹیکسوں سے استثنیٰ حاصل ہے، گوادر فری زون کیلئے قواعد بھی وضع کر دیئے گئے ہیں۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ حکومت گوادر کو پاکستان ریلویز کی مرکزی لائن ایم فور سے جوڑنے کے منصوبے پر کام کررہی ہے، موٹروے ایم ایٹ گوادر ،،ہوشاب،، رتو ڈیرو کے بقیہ حصے کی تعمیر گوادر کو سکھر سے منسلک کرنے کے منصوبے کا حصہ ہے۔
گوادر اور کوئٹہ کے درمیان رابطے کو مزید بہتر بنانے کیلئے نوکنڈی سے ماشکیل تک ایک سڑک زیر تعمیر ہے اور ماشکیل سے پنجگور تک سڑک پر کام کاآغاز جلد کر دیا جائے گا۔
اجلاس کو بتایا گیا کہ گوادر ایسٹ بے ایکسپریس وے کی تعمیر تیزی سے جاری ہے اور گوادر سیف سٹی کے حوالے سے بلوچستان حکومت کے اشتراک سے منصوبے کو مکمل کیا جارہا ہے۔
وزیر منصوبہ بندی نے گوادر بندرگاہ پر تجارتی مال کے معائنے کی سہولت کو مصنوعی ذہانت کے استعمال سے جدید بنانے کی تجویز دی۔