پی ٹی آئی کے مظاہرین سے ڈی چوک اور دیگر ملحقہ علاقوں کی کلیئرنس کے بعد اسلام آباد میں صورتحال معمول پر آگئی ہے۔
وزیر داخلہ محسن نقوی نے ڈی چوک اور خیبر پلازہ کے علاقے کا دورہ کیا۔ انہوں نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں سے ملاقات کی اور ان کی بہادری کو سراہا۔
انہوں نے رینجرز، اسلام آباد، پنجاب، سندھ پولیس، ایف سی اور پاک فوج کو ڈی چوک اور اطراف کے علاقوں کو کلیئر کرنے پر سراہا۔
انہوں نے شرپسندوں سے کلیئر کرائے گئے علاقوں کا جائزہ لیا اور سی ڈی اے کو سڑکوں پر صفائی کا کام کرنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے شرپسند حملوں سے عمارتوں اور انفراسٹرکچر کو پہنچنے والے نقصان کا بھی جائزہ لیا اور سڑکوں پر رکاوٹیں ہٹانے کی ہدایت کی۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ انتشار کے بیج بونے کی سازش ناکام بنا دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ یہ پاکستانیوں کی جیت ہے۔
ذرائع کے مطابق بشری بی بی اور وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور ڈی چوک کے علاقے سے ایک ساتھ فرار ہوگئے۔
دریں اثنا، سیکیورٹی ذرائع نے موقف اختیار کیا ہے کہ وفاقی دارالحکومت میں گزشتہ رات پولیس اور رینجرز کے آپریشن میں کوئی آتشیں اسلحہ استعمال نہیں ہوا۔
سوشل میڈیا پر کچھ افراد کی پروپیگنڈہ مہم کو مسترد کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مظاہرین کی ہلاکت کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے۔
سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ ناکامیوں اور کوتاہیوں کو چھپانے کے لیے ایک بار پھر جھوٹا اور من گھڑت پروپیگنڈہ کیا جا رہا ہے۔