بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی کے دوران آج ضلع بارہمولہ میں دو کشمیری نوجوان شہید کردیے۔
فوجیوں نے نوجوانوں کو ضلع سوپور میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے دوران ایک جعلی مقابلے میں شہید کیا۔
دریں اثنا بھارتی فورسز کے اہلکاروں نے سری نگر، بانڈی پورہ، کپواڑہ، اسلام آباد، کشتواڑ اور ڈوڈہ اضلاع کے مختلف علاقوں میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائیاں جاری رکھیں جس سے ان علاقوں کے رہائشیوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں ایک بیان میں مقبوضہ علاقے میں بڑھتی ہوئی بھارتی ریاستی دہشت گردی کی شدید مذمت کی۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کشمیریوں کی آواز کو خاموش کر انے اور ان کی جائز خواہشات کودبانے کیلئے بے گناہ کشمیری نوجوانوں کا ماورائے عدالت قتل، بلا جواز گرفتاریوں، جائیدادوں کی ضبطی اور کشمیری ملازمین کی غیر قانونی برطرفی کا مذموم سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔
کل جماعتی حریت کانفرنس نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں جاری بھارتی مظالم کا نوٹس لے اور تنازعہ کشمیرکے پرامن منصفانہ اور دیرپا حل کے لیے بھارت پر دباؤ ڈالے۔
ادھر کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق نے آج سرینگر کی تاریخی جامع مسجد میں نماز جمعہ کے اجتماع سے خطاب میں کہا کہ تنازعہ کشمیر اب تک حل نہ ہونا کشمیری عوام کیلئے شدید مصائب و مشکلات کا باعث ہے۔
انہوں نے بھارت اور پاکستان پر زور دیا کہ تنازعہ کے قابل قبول اور منصفانہ حل کیلئے نتیجہ خیز مذاکراتی عمل کا آغاز کریں۔