بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںوکشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے تنازعہ کشمیر کے حوالے سے بھارت کے فوجی نقطہ نظر کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ تنازعہ کشمیر خالصتاً ایک سیاسی مسئلہ ہے جسے پر عملدرآمد کے ذریعے حل کرنے کی ضرور ت ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان عبدالرشید منہاس نے کہاہے کہ سرینگر میں حریت کانفرنس کے ایک اجلاس میں کہا گیا کہ کشمیریوں کی اپنے ناقابل تنسیخ حق خودارادیت کیلئے دی گئی بے مثال قربانیوں کو عصر حاضر کی آزادی کی تحریکوں میں ایک نمایاں مقام حاصل ہے ۔
انہوں نے کہا کہ ایک چھوٹی سی آبادی بھارت کی دس لاکھ سے زائد قابض فورسز کے محاصرے میں ہے جو ایک سنگین معاملہ ہے اور کشمیر کے حوالے سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی روشنی میں فوری توجہ اور ضروری قانونی کارروائی کا متقاضی ہے۔
اجلاس میں بھارت اور مقبوضہ جموںوکشمیر کی مختلف جیلوں میں قید حریت رہنماؤں، کارکنوں اور صحافیوں کی مسلسل غیرقانونی حراست پر بھی شدید تشویش کا اظہار کیا اور ان کی فوری رہائی پر زور دیا۔
ادھر بھارت کے غیرقانونی زیرقبضہ جموںوکشمیر کی انتظامیہ نے آج کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میرواعظ عمر فاروق کو گھر میں نظربند کر دیا۔
حکام نے انہیں سری نگر کی تاریخی جامع مسجد میں نماز جمعہ کی ادائیگی سے روکنے کیلئے گھر میں نظربند کیا۔
دوسری جانب بھارتی حکام نے مقبوضہ علاقے کے اضلاع بارہ مولا، شوپیاں اور سرینگر کے مزید چار رہائشیوں کی املاک قبضے میں لے لی ہیں۔
یہ کارروائیاں اگست 2019ء میں بھارت کے غیرقانونی زیرقبضہ جموںوکشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے بعد کشمیریوں کی املاک پر قبضے کی جاری اور شدید مہم کا حصہ ہیں۔