فائل فوٹو
بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی کے دوران آج ضلع کپواڑہ میں مزید دو کشمیری نوجوانوں کو شہید کر دیا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق فوجیوں نے نوجوانوں کو ضلع کے علاقے Guldhar میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے دوران شہید کیا۔
اس حوالے سے ایک پیشرفت میں بدنام زمانہ بھارتی تحقیقاتی ادارے نیشنل انویسٹی گیش ایجنسی نے مقبوضہ وادی کشمیر کے کئی اضلاع میں چھاپے مارے ہیں۔
مقبوضہ علاقے میں نام نہاد اسمبلی انتخابات کے بعد ووٹوں کی گنتی کی تیاری کے دوران بھارتی انتظامیہ نے پابندیاں مزید سخت کر دی ہیں۔
کل جماعتی حریت کانفرنس نے بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں وکشمیر میں آبادیاتی صورتحال کے حوالے سے سخت انتباہ جاری کیا ہے۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ نریندر مودی کی زیر قیادت بی جے پی کی ہندو توا بھارتی حکومت کے ہاتھوں مقبوضہ علاقے کی مسلم اکثریتی حیثیت کو سنگین خطرہ لاحق ہے۔
جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک نے کہا ہے کہ بھارتی حکام نے تنازعہ کشمیر کے حل کے حوالے سے مذاکرات کے نام پر انہیں دھوکہ دیا۔
یاسین ملک نے بتایا کہ کس طرح 1990 کی دہائی میں بھارتی حکام کی طرف سے بامعنی بات چیت کے حوالے سے کی گئی یقین دہانیاں کبھی پوری نہیں ہوئیں۔
دوسری جانب ماحولیاتی کارکن سونم وانگچک نے لداخ کے ساتھی مظاہرین کے ساتھ سیاسی حقوق کے لئے خطے کے مطالبات کے حوالے سے بھارتی حکومت کی بے عملی کے خلاف نئی دلی میں غیر معینہ مدت کی بھوک ہڑتال شروع کردی ہے۔