سینٹ میں پاکستان مسلم لیگ نون کے پارلیمانی لیڈر اور حکومت کی مذاکراتی کمیٹی کے ترجمان عرفان صدیقی نے تحریک انصاف کی طرف سے اپنے مطالبات تحریری طورپر پیش کرنے میں ناکامی پر تشویش ظاہر کی ہے۔
ایک نجی ٹیلی ویژن چینل کے ساتھ انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ اگر تحریک انصاف نے وعدے کے مطابق اپنے مطالبات تحریری طور پر پیش نہ کئے تومذاکراتی عمل بری طرح متاثر ہوسکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 12 دن کے بعد بھی کوئی خاص پیش رفت نہیں ہوسکی ہے۔
عرفان صدیقی نے کہا کہ حکومت نے تحریک انصاف کی مذاکراتی ٹیم کو ان کی درخواست کے مطابق پارٹی کے بانی چیئرمین سے ملاقات کی سہولت فراہم کی تاہم تحریک انصاف مشترکہ اعلامیہ میں یقین دہانی کے باوجود اپنے مطالبات کو حتمی شکل دینے میں ناکام رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے اپنے مطالبات کو حتمی شکل دینے کیلئے بانی چیئرمین کے ساتھ مشاورت کا ایک اور موقع فراہم کرنے کی درخواست کی تھی جس پر حکومت نے رضامندی ظاہر کی تاہم تیسری ملاقات میں بھی تحریری مطالبات پیش نہیں کئے جاتے تو مذاکرات کو دھچکا پہنچ سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مذاکراتی کمیٹی کے تیسرے اجلاس کی تاریخ کے بارے میں فیصلہ پی ٹی آئی نے کرنا ہے۔