پنجابی کے انقلابی شاعر اور مصنف استاد دامن کی 40ویں برسی آج منائی جا رہی ہے۔
استاد دامن چارستمبرانیس سوگیارہ کو لاہور میں پیدا ہوئے اوران کا اصل نام چراغ دین تھا اور وہ پیشے کے لحاظ سے درزی تھے ۔ انہوں نے ایک قیمتی تحریر بھی تخلیق کی جو "دامن دے موتی" کے عنوان سے شائع ہوئی۔
استاد دامن کی شاعری ہر طرح کے جبر کی مذمت کرتی ہے اور شہری حقوق اور پنجابی زبان کیلئے باعزت مقام کا مطالبہ کرتی ہے۔
ان کی نظمیں اب بھی پنجاب کے ساتھ ساتھ پاکستان کے دیگر خطوں میں بھی بڑے پیمانے پر پڑھی جاتی ہیں۔
وہ انیس سوچوراسی میںآج کے روز لاہور میں انتقال کرگئے۔