نائب وزیراعظم محمد اسحق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان اور افغانستان نے ایک دوسرے کے خلاف کسی بھی منفی سرگرمی کیلئے اپنی سرزمین کے استعمال کی اجازت نہ دینے کے بارے میں مکمل اتفاق رائے کا اظہار کیا ہے۔
کابل میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان سرحد پار تجارت میں اضافے کیلئے رواں سال تیس جون سے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کو فعال بنایا جائیگا۔
انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے باہمی فائدے کیلئے تجارتی سہولت کی رفتار کو جاری رکھنے کیلئے باقاعدگی سے تجارتی نمائشوں اور تجارتی وفود کے تبادلوں پر بھی اتفاق کیا گیا ہے۔
اسحق ڈار نے کہا یہ اتفاق کیا گیا ہے کہ پاکستانی حکام کی جانب سے افغان تجارتی اشیاء کیلئے اے پلس پلس کیٹیگری انشورنس گارنٹیز قبول کی جائیںگی۔
وفاقی وزیر نے کہاکہ طورخم میں راہداری تجارت کا مربوط نظام بھی رواں سال تیس جون تک فعال کردیا جائیگا۔
پاکستان سے افغان پناہ گزینوں کی واپسی کے بارے میں اسحق ڈار نے کہا حکومت یقینی بنارہی ہے کہ یہ عمل بلا تخصیص مکمل عزت واحترام کے ساتھ مکمل کیا جائے۔