سینیٹ کے اجلاس میں ارکان پارلیمنٹ نے بھارت کی جانب سے جنگی کارروائیوں میں حالیہ اضافے اور پاکستان کے عوام ، ملکی خودمختاری ، علاقائی سا لمیت اور وقار کے دفاع کیلئے پاکستان کی مسلح افواج کی فوری پرعزم اور موثر جوابی کارروائی پر بحث جاری رکھی۔
نائب وزیراعظم اوروزیرخارجہ اسحق ڈار نے بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہاکہ پاکستان خطے میں امن چاہتا ہے لیکن وہ کسی کی جانب سے بالا دستی قائم کرنے کے ارادوں اور اپنی خودمختاری کی خلاف ورزی کو تسلیم نہیں کرے گا ۔
اسحق ڈار نے کہا کہ ہماری مسلح افواج نے بھارت کی جانب سے خطے میں بالا دستی قائم کرنے کے ارادوں کا کامیابی سے مقابلہ کیا۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان کی فضائیہ نے اپنے طیارے کے کسی نقصان کے بغیر بھارت کے چھ لڑاکا طیارے مار گرائے اور تصدیق کی کہ بھارت کے تمام اسی ڈرونز کوناکارہ بنادیاگیا۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان نے کبھی بھی کسی جنگ بندی کی درخواست نہیں کی ۔
انہوں نے کہاکہ یہ پاکستان کی ایک بڑی کامیابی ہے کہ عالمی برادری نے بھارت کا بیانیہ تسلیم نہیں کیا ۔
انہوں نے مزید کہاکہ اﷲ تعالی کے فضل وکرم سے پاکستان نے کسی نئے قاعدے اور اصول کے تصور کو مستردکردیاہے۔
نائب وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کیلئے سندھ طاس معاہدے پر کسی قسم کے مذاکرات نہیں ہوسکتے اوربھارت یکطرفہ طورپر اس معاہدے کو معطل نہیں کرسکتا۔
سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے سینیٹر شیری رحمان نے کہا پاکستان کی مسلح افواج نے بھارت کے خلاف روایتی جنگ میں ایک نئی تاریخ رقم کی ہے ۔
سید شبلی فراز نے کہاکہ پاکستان کی دفاعی صلاحیتوں میں اضافہ ہوا ہے خصوصاً پاکستان نے فضائی جنگ میں نئے معیار قائم کیئے ہیں۔