سمندری امور کے وزیر قیصر احمد شیخ نے کہا ہے کہ حکومت مال برادر جہازوں کی بروقت اور سستی آمدورفت کویقینی بنانے کیلئے بندرگاہوں کی صلاحیت اور کنٹینرمینجمنٹ کو بہتر بنانے پر توجہ مرکوز کررہی ہے ۔
انہوں نے آج (بدھ کو )اسلام آباد میں ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے استعمال شدہ کپڑوں کی درآمد میں پاکستان کے میری ٹائم ڈھانچے کے اہم کردارپر زوردیا ۔
انہوں نے کہاکہ گزشتہ مالی سال کے دوران پاکستان نے چار لاکھ تیس ہزار میٹرک ٹن استعمال شدہ کپڑے درآمد کئے ۔
انہوں نے کہاکہ مقامی معیشتوں کی مدد، روزگار پیدا کرنا اور کپڑوں کی ری سائیکلنگ میں ان برآمدات کی موثر انداز میں انجام دہی ضروری ہے ۔
انہوں نے کہاکہ حکومت سمندر کے ماحولیاتی توازن کے تحفظ اور پائیدار جہاز رانی کویقینی بنانے کیلئے کپڑوں کی درآمد بالخصوص نقصاندہ کیمکلزسے پیدا ہونے والی آلودگی کو روکنے کیلئے قواعدوضوابط پرعملدرآمد کیلئے پرعزم ہے ۔
وفاقی وزیر نے کہاکہ حکومت جہاز رانی سے کاربن کے اخراج کو کم کرنے کیلئے ماحول دوست ایندھن اورتوانائی بچانے والی ٹیکنالوجی سمیت ماحول دوست جہاز رانی کے متبادل پر بھی توجہ مرکوز کررہی ہے۔