وزیراعظم محمد شہبازشریف نے متعلقہ محکموں کو بجلی کی چوری کی روک تھام کیلئے ٹھوس اقدامات کرنے کی ہدایت کی ہے ۔
انہوں نے یہ بات اسلام آباد میں بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کی کارکردگی کے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی ۔
وزیراعظم نے سمارٹ میٹرز کی جلد تنصیب مکمل کرنے کی ہدایت بھی کی تاکہ بلوں کے نظام میں شفاف طرز عمل اپنایا جاسکے۔
انہوں نے کہاکہ زیادہ بل بھیجنے میں ملوث افسروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی کیونکہ یہ کسی طرح قابل قبول نہیں ہے ۔
اجلاس میں لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی لیسکو ، پشاور الیکٹرک سپلائی کمپنی پیسکو اور فیصل آباد الیکٹرک سپلائی کمپنی فیسکو کے امور پرغور کیاگیا ۔
بجلی تقسیم کرنے والی کمپنیوں کے چیف ایگزیکٹو آفیسرز کی تقرری کے سست عمل پر تشویش کااظہارکرتے ہوئے وزیراعظم نے ہدایت کی کہ جس قدر جلد ممکن ہو ان تقرریوں کا عمل مکمل کیاجائے ۔
شہبازشریف نے کہاکہ بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں میں افرادی قوت کی بھرتی اہلیت کی بنیاد پر کی جائے اوربھرتی کے عمل کی شفافیت میں کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔
انہوں نے نیپرا کی جانب سے دئیے گئے ہدف کے حصول کیلئے تمام وسائل بروئے کار لانے کی ہدایت کی ۔
اجلاس کو بتایاگیا کہ مالی سال دوہزار چوبیس ، پچیس میں نومبر تک لیسکو کی وصولی کی شرح چھیانوے اعشاریہ آٹھ دو فیصد ، پیسکو کی تقریباً اٹھانوے فیصد اور فیسکو کی ستانوے اعشاریہ پانچ سات فیصد رہی۔
رواں مالی سال میں نومبر تک بجلی کے ترسیلی اور تقسیم کے نقصانات کے حوالے سے اجلاس میں بتایا گیاکہ لیسکو کی ترسیل وتقسیم کی شرح تیرہ اعشاریہ صفر چار فیصد پیسکو کی تینتیس فیصد اور فیسکو کی چھااعشاریہ صفر ایک فیصد رہی۔
اجلاس کو آگاہ کیاگیا کہ بجلی کی فراہمی سے متعلق کسی بھی قسم کی شکایات کیلئے تمام موبائل فون صارفین کیلئے ہیلپ لائن 118 تک مفت رسائی کویقینی بنایاگیا ہے ۔
بریفنگ کے دوران بتایاگیا کہ موجودہ مالی سال میں نومبر تک لیسکو نے ننانوے اعشاریہ دو فیصد پیسکو نے تقریبا ً سوفیصد اورفیسکو نے ننانوے اعشاریہ سات فیصد شکایات کا ازالہ کیاہے۔