Friday, 09 May 2025, 08:04:28 am
 
عالمی مالیاتی فنڈ سے سٹاف لیول معاہدہ اہم سنگ میل ہے، وزیراعظم
March 26, 2025

وزیراعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ عالمی مالیاتی فنڈ سے عملے کی سطح کا معاہدہ پاکستانی معیشت کو مزید مستحکم کرنے کیلئے ایک اہم سنگ میل ہے ۔

آج (بدھ) اسلام آباد میں وفاقی کابینہ کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف پروگرام میں ایک ارب تیس کروڑ ڈالر کے پائیدار معاشی استحکام کی سہولت اور سات ارب ڈالر کے توسیعی فنڈ کی سہولت شامل ہے اور یہ کل رقم آٹھ ارب تیس کروڑ ڈالر بنتی ہے۔

وزیراعظم نے ٹیکس وصولی میں چھبیس فیصد کا ہدف حاصل کرنے پر کابینہ ارکان اور سرکاری حکام کی تعریف کی۔

انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ بلاشبہ ایک غیرمعمولی کامیابی ہے اور یہ حکومت کی ٹیم کی سخت محنت کا نتیجہ ہے تاہم یہ قرضہ ہے اور قرضوں کے خاتمے اور پاکستان کوخودکفالت کی جانب لے جانے کیلئے ہم نے ابھی طویل سفر کرنا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ دہشت گردی کا خاتمہ اور امن ملک کی ترقی و خوشحالی کے لئے ناگزیر ہیں۔

انہوں نے سیکیورٹی فورسز کا حوصلہ بڑھانے کی اہمیت پر زور دیا۔

رمضان پیکیج پر اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ مختص کردہ بیس ارب روپے کا ساٹھ فیصد شفاف ڈیجیٹل والٹ نظام کے ذریعے تقسیم کیا جاچکا ہے۔

انہوں نے سابق وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو کی قوم کے لئے خدمات کے اعتراف میں انہیں اعلیٰ ترین سویلین ایوارڈ نشان پاکستان بعد از وفات دینے کو سراہا۔

وفاقی کابینہ نے بری فوج کے سربراہ جنرل سید عاصم منیر کی والدہ کے ایصال ثواب کے لئے فاتحہ خوانی بھی کی۔

وفاقی کابینہ نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا حجم بجلی صارفین کی قیمتوں کو کم کرنے کیلئے استعمال کرنے کی منظوری دے دی۔

کابینہ نے سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی کو بیگاس پر چلنے والے پاور پلانٹس کے ساتھ معاہدوں کو نظرثانی شدہ شرائط کے مطابق دستخط کرنے کی منظوری بھی دی۔

اجلاس میں وسل بلوئر پروٹیکشن اینڈ وجیلینس کمیشن ایکٹ، 2025 کی اصولی منظوری بھی دی گئی۔

وفاقی کابینہ نے ریونیو ڈویژن کی سفارش پر کل وقتی اساتذہ اور محققین کی آمدنی پر ٹیکس ریبیٹ کی بحالی کے حوالے سے انکم ٹیکس(سیکینڈ امنڈمینٹ)بل، 2025 کی منظوری دے دی-

وفاقی کابینہ نے ای سی سی کی منظور شدہ سولر نیٹ میٹرنگ ریگولیشنز سے متعلق مشاورت کے دائرہ کار کو وسیع کرنے اور تمام اسٹیک ہولڈرز سے مزید رائے لینے کے بعد سفارشات کو کابینہ کو دوبارہ پیش کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔