Monday, 02 December 2024, 02:40:38 am
 
کل جماعتی حریت کانفرنس نے مقبوضہ کشمیرمیں حالات معمول پرآنے کے بھارتی دعوے مستردکردیئے
November 24, 2024

کل جماعتی حریت کانفرنس نے بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں حالات معمول پر آنے کے بھارتی دعوؤں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ مودی حکومت نے بھارتی فوج کی تعیناتی اور ظالمانہ اقدامات کے ذریعے علاقے کو فوجی چھائونی میں تبدیل کر دیا ہے۔

حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈووکیٹ عبد الرشید منہاس نے کہاکہ روزانہ محاصرے اور تلاشی کی کارروائیاں ، گھروں پر چھاپے ، بے گناہ لوگوں کی گرفتاری اور جائیدادوں کی ضبطی ' امن کے جھوٹے بھارتی دعوئوںکو بے نقاب کر رہی ہے ۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ بھارت زمینی حقائق کے جائزے کیلئے اقوام متحدہ کے مبصرین اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیموںکومقبوضہ علاقے کے دورے کی اجازت دے۔

ادھر بی جے پی کی قیادت میں بھارتی حکومت نے غیر قانونی زیر قبضہ جموںوکشمیرمیں 2023 کے بعد سے کم از کم 193 جائیدادیں ضبط کی ہیں جس کا مقصدآزادی پسند کشمیریوں کو غیر قانونی بھارتی قبضے کوچیلنج کرنے پر سزا دیناہے۔

مبصرین کے مطابق یہ اقدام کشمیریوں کومعاشی طورپر کمزورکرنے اور آزادی کیلئے ان کی کوششوں کو دبانے کی وسیع تر حکمت عملی کا حصہ ہے۔

اگست 2019 ء میںمقبوضہ جموںو کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے بعد سے کشمیریوں کی جائیدادوں کی ضبطی کا سلسلہ بھی تیز کر دیا گیا ہے۔ سید علی گیلانی' شبیر احمد شاہ اور جماعت اسلامی سمیت حریت رہنمائوں اورتنظیموں کی ملکیت املاک کو ضبط کرلیاگیا یا انہیں تباہ کر دیا گیا۔

ادھر جموں کے علاقے کٹرہ میں لوگوںکا اپنے مطالبات کے حق میں دھرنا آج تیسرے دن میں داخل ہو گیا۔ مجوزہ منصوبے کی مخالفت کرنے والے دکانداروں اور اراضی مالکان کی سربراہی میں احتجاجی مظاہرین نے متاثرین کیلئے مناسب بحالی منصوبے کا مطالبہ کیا۔