فائل فوٹو
غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیر میں ایک ممتاز سول سوسائٹی گروپ '' گروپ آف کنسرنڈسٹیزنز ،، نے بھارتی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ علاقے کی ریاستی حیثیت فوری طورپر بحال کرے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق '' گروپ آف کنسرنڈسٹیزنز ،، نے ایک بیان میں انتظامیہ کے معیار اورلوگوں کی فلاح وبہبود پرنظم ونسق کے دوہرے کنٹرول کے منفی اثرات کو اجاگرکیا۔
جی سی سی زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی شخصیات بشمول ماہرین قانون ،سابق وائس چانسلرز ، ماہرین تعلیم ، سرکاری افسران اور کاروباری رہنمائوں پرمشتمل ہے ۔
ادھر جموں وکشمیر ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی نے مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے جاری کشمیری نوجوانوں کی ٹارگٹ کلنگ اور شہری املاک کو ضبط کرنے کی شدید مذمت کی ہے ۔
ڈی ایف پی کے ترجمان ایڈووکیٹ ارشد اقبال نے سری نگر میں جاری ایک بیان میں ان کارروائیوں کو علاقے کی مسلم اکثریتی آبادی کو پسماندگی کی طرف دھکیلنے کی بڑی سازش کا حصہ قراردیا ۔
واشنگٹن میں کشمیریوں کا ایک اہم اجلاس اسپرنگ فیلڈ ورجینیا میں سردار ظریف خان کی رہائش گاہ پر منعقد ہوا ،کشمیر کاز کو اجاگر کرنے کیلئے امریکہ میں مقیم اہم کشمیری شخضیات وزیراعظم آزادکشمیر کے سابق مشیر سردار سوار خان اور صدر آزاد کشمیر کے مشیر سردار ظریف خان نے اجلاس میں شرکت کی۔
اجلاس میں سعودی عرب، کینیڈا ، نیویارک ، نیوجرسی ، پنسلوانیا اور واشنگٹن سے آئے ہوئے افراد شریک ہوئے ۔
اجلاس میں شرکاء نے مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اُجاگر کرنے پر بیرون ملک کشمیریوں کی خدمات کوسراہا ۔
اجلاس میں کشمیریوں کے مقدمے کو عالمی فورمز پرپیشہ وارانہ انداز میں پیش کرنے پرزوردیاگیا۔
اجلاس میں بیرون ملک مقیم کشمیریوں پرزوردیاگیا کہ وہ پارٹی سیاسی وابستگی سے بالاتر ہوکر اور مذہب سے قطع نظر تمام کشمیریوں کیلئے سفیر کا کردارادا کریں۔