نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑکل نیویارک میں شروع ہونے والے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اٹھہتر ویں اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی کریں گے۔
وہ جمعہ کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کریں گے۔
وزیراعظم اپنے خطاب میں جموں و کشمیر کے تنازعے سمیت کئی علاقائی اور عالمی امور پر پاکستان کا نقطہ نظر پیش کریں گے مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کے ایجنڈے پر دیرینہ حل طلب مسائل میں شامل ہے۔
وہ پاکستان کی معیشت کی بحالی اور اندرونی اور بیرونی سرمایہ کاری بہتر بنانے کی کوششوں کیلئے نگران حکومت کی طرف سے کئے گئے اہم اقدامات پر بھی روشنی ڈالیں گے۔
اپنے قیام کے دوران وزیراعظم عالمی رہنمائوں سے ملاقاتیں بھی کریں گے۔
انوار الحق کاکڑ موسمیاتی تبدیلی کے بارے میں ایک اہم کانفرنس میں بھی شرکت کریں گے۔
وہ بین الاقوامی ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کریں گے اور ممتاز امریکی تھنک ٹینکس کا دورہ بھی کریں گے۔
دنیابھرسے رہنماآج نیویارک میں جمع ہورہے ہیں جس کامقصدایک ایسے وقت میں غریب ترین اقوام کو غربت کی دلدل سے نکالناہے جب وہ مختلف قسم کے بحرانوں کاسامنا کررہی ہیں۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انیوگوتریس نے کہاہے کہ کانفرنس میں پائیدارترقی کے اہداف کے حصول کے لئے عالمی بچائو منصوبہ پیش کیاجائے گا۔
ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ وہ تاریخی غلطیوں کو درست کرنے، عالمی تقسیم ختم کرنے ا ور دنیا کو دیرپاامن کی راہ پرگامزن کرنے کے لئے تیارہیں۔
امریکی صدر جوبائیڈن میزبان ملک کے رہنما کے طور پرکل نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے افتتاحی روز دوسرے مقرر ہونگے۔
فہرست کے مطابق ایک سو پینتالیس سربراہان مملکت اور حکومت ، چھ نائب صدور، چار نائب وزرائے اعظم اور اڑتیس وزرا یا وفود کے سربراہ اجلاس میں شرکت کریں گے۔
اس سال اجلاس کا موضوع ''اعتماد کی بحالی اور عالمی یکجہتی کااحیا ''ہے۔
اقوام متحدہ کے حکام نے مختلف بریفنگز میں کہا ہے کہ غربت اور بیماریوں سے نمٹنے اور صاف پانی اور توانائی تک رسائی میں بہتری سمیت دنیا کے کم ترقی یافتہ ممالک کی ضروریات کو پورا کرنے کی کوششیں ہدف کے حصول سے بہت دور ہیں۔