فائل فوٹو
بھارت کے غیر قانونی طور پر زیر قبضہ جموں وکشمیر کے جموں کشمیر ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس اور او آئی سی کے سیکرٹری جنرل حسین براہیم طحہ سے اپیل کی ہے کہ وہ بھارتی جیلوں میں نظربندکشمیریوں کی حالت زار کا نوٹس لیں۔
دونوں تنظیموں کے سیکرٹری جنرلز کو لکھے گئے خطوط میں تشدد، قید تنہائی اور طبی سہولیات سے محرومی جیسے واقعات کو اجاگر کرتے ہوئے نظربند کشمیریوںکی رہائی کیلئے عالمی مداخلت پر زور دیا۔
ادھر بھارت نے پیرا ملٹری بارڈر سکیورٹی فورس کی دو اضافی بٹالین کو اوڈیشہ سے مقبوضہ جموں وکشمیر کے جموں علاقے میں منتقل کردیا ہے۔
تجزیہ کاروں کے نے کہا ہے کہ یہ تعیناتی علاقے میں حالات معمول پر لانے کے بھارتی حکومت کے دعوؤں کی نفی کرتی ہے۔
دوسری جانب کشمیری کسانوں اور تاجروں نے سرینگر میں رنگ روڈ پر سیٹلائٹ کالونیاں تعمیرکرنے کے بھارتی حکام کے منصوبے پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے خبردارکیاہے کہ اسے زرعی زمینوں کو شدیدنقصان پہنچے گا۔
انہوںنے کہاکہ زرخیز زمین پر قبضے، کشمیر کی معیشت کو کمزور اور آبادی کاتناسب تبدیل کرنا مودی حکومت کی وسیع تر پالیسی کا حصہ ہیں۔
کسانوں نے کہا کہ اس طرح کے منصوبے زرعی تباہی کا باعث بنیںگے جس سے کشمیری عوام معاشی طور پر کمزور اور بے زمین ہو جائیں گے۔