فائل فوٹو
بھارت کے غیرقانونی طورپر زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں بھارتی فوجیوں نے گزشتہ ماہ کے دوران اپنی ریاستی دہشت گردی کی جاری کارروائیوں میں9 کشمیریوں کو شہید کر دیا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ان میں سے چار کو جعلی مقابلوں اوردوران حراست بہیمانہ تشدد سے شہید کیا گیا۔
پچھلے ماہ کے دوران 12کشمیری شدید زخمی ہوئے جبکہ ایک سو ساٹھ افرادکو پبلک سیفٹی ایکٹ اور غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام جیسے کالے قوانین کے تحت گرفتار کیا گیا۔
اس کے علاوہ بی جے پی کی زیرقیادت بھارتی حکومت نے کشمیری عوام کی سیاسی امنگوں کو دبانے کیلئے کالے قوانین کا استعمال کرتے ہوئے زمینوں، مکانات اور دکانوں سمیت 140جائیدادیں ضبط کرلیں۔
بھارتی فوجیوں نے نومبر میں مقبوضہ جموں و کشمیر میں محاصرے اور تلاشی کے آپریشنز اورگھر وں پر چھاپے مارنے سمیت ایک سو چھیانوے کارروائیاں کیں۔
بھارتی فوجیوں نے ان کارروائیوں کے دوران دوگھروں کو نقصان بھی پہنچایا۔
کل جماعتی حریت کانفرنس نے حق خودارادیت کے لئے کشمیریوں کی جدوجہد کو دبانے کیلئے بھارت کی طرف سے ریاستی دہشت گردی کو سرکاری پالیسی کے طور پر استعمال کرنے کی شدید مذمت کی ہے۔
حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ اگست2019 ء میں دفعہ370کی منسوخی کے بعد سے بھارتی فوجیوں نے 940سے زائد کشمیریوں کو شہید، تقریباً 25ہزار 365کو گرفتارکیا ور 2ہزار 4سو 49کو تشدد کا نشانہ بنایا۔
ادھرکانگریس کے جنرل سیکریٹری جے رام رمیش نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں لیتھیم کے ذخائر کی دریافت کا قبل از وقت جشن منانے پر مودی حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔