وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے عالمی معاشی چیلنجز سے مؤثر طریقے سے نمٹنے کے لیے ترقی پذیر ممالک سے مالی اور تکنیکی تعاون بڑھانے کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے یہ بات منگل کے روز واشنگٹن میں جی-24 وزرائے خزانہ اور مرکزی بینک گورنرز کے اجلاس میں کہی، جو آئی ایم ایف اور عالمی بینک گروپ کے 2025 کے موسم بہار کے اجلاسوں کے موقع پر منعقد ہوا۔
وزیر خزانہ نے پاکستان کی جانب سے حاصل کردہ میکرو اکنامک استحکام کو اجاگر کیا، جس کا سہرا انہوں نے ملک کے بینکنگ نظام کی لچک اور حکومت کی جاری اصلاحات کو دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے عالمی اقتصادی مشکلات کے باوجود اپنے معاشی استحکام کو برقرار رکھا ہے۔
اانہوں نے بدلتے ہوئے جیوپولیٹیکل حالات، طلب میں تقسیم، بڑھتے ہوئے تجارتی تحفظ پسندی اور بیرونی جھٹکوں جیسے تجارتی ٹیرف کے خطرات کے تناظر میں اصلاحات کے تسلسل کی ضرورت پر زور دیا۔
وزیرِ خزانہ نے علاقائی تجارتی راہداریوں، تجارتی روابط میں اضافے، اور ساؤتھ-ساؤتھ تعاون کی اہمیت کو اجاگر کیا، اور انہیں سرمایہ کاری، تجارتی بہاؤ اور ترقی پذیر ممالک کے مابین مالی و تکنیکی تعاون بڑھانے کے لیے کلیدی عناصر قرار دیا۔