وزیر موسمیاتی تبدیلی و ماحولیاتی ہم آہنگی ڈاکٹر مصدق ملک سے شام کے سفیر ڈاکٹر رمیز الرئی کی ملاقات۔
ملاقات میں شام کی موجودہ صورتحال پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا اور دیرپا امن و استحکام کی مشترکہ خواہش کا اظہار کیا گیا۔
فریقین نے خطے میں امن، استحکام اور تمام ممالک کی خودمختاری کے تحفظ کے عزم کا اعادہ کیا اور اسرائیلی جارحیت اور شام کے علاقے پر ناجائز قبضے کی سخت مذمت کی۔
وفاقی وزیر نے اس موقع پر کہا کہ پاکستان شام کے ساتھ برادرانہ تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے اور شام کی خودمختاری، وقار اور علاقائی سالمیت کی مکمل حمایت کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ہمیشہ شام کے شانہ بشانہ کھڑا رہا ہے اور آئندہ بھی حمایت جاری رکھے گا۔
شامی سفیر نے شام کے عوام کو درپیش شدید مشکلات اور اسرائیلی جارحیت کے تسلسل کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے کئی علاقوں میں بجلی کی شدید قلت ہے اور بعض مقامات پر روزانہ صرف دو گھنٹے بجلی میسر آتی ہے، جس سے انسانی بحران مزید سنگین ہوتا جا رہا ہے۔
ڈاکٹر مصدق ملک نے کہا کہ مشرقِ وسطیٰ میں اور دنیا بھر میں امن کے لیے شام میں استحکام ناگزیر ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ شام کے معاملے میں ترجیحات کی ترتیب کچھ یوں ہونی چاہیے: سب سے پہلے وسائل تک رسائی، پھر ان کی استطاعت، اور آخر میں ان وسائل تک عام رسائی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ "رسائی" کا تصور عالمی شمال اور عالمی جنوب کے درمیان مختلف ہے۔
شامی سفیر نے پاک فضائیہ کی جرات، پیشہ ورانہ مہارت اور بھارت کے ساتھ بروقت جنگ بندی پر حکومت پاکستان کی کاوشوں کو سراہا۔
وفاقی وزیر نے اس موقع پر کہا کہ بھارتی جارحیت اسرائیلی نظریے سے متاثر معلوم ہوتی ہے، جس کے تحت ایک نیا عالمی نظام قائم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے جس میں طاقتور ممالک بالادست رہیں۔