پاک فوج کے سابق چیف آف جنرل سٹاف لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈمحمد سعید نے کہا ہے کہ معرکہ بنیان مرصوص نے امن کیلئے مسئلہ کشمیر کو ناگزیر ثابت کردیا۔
آر ٹی کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھارتی جارحیت کے جواب میں پاکستانی مسلح افواج نے اپنے دفاع میں دشمن کو منہ توڑ اور کارگر جواب دیاجس نے بھارت کو سیز فائر پر مجبور کردیا۔
انہوں نے کہا کہ سیزفائر ایک جرات مندانہ فیصلہ تھا،دونوں جانب کی سیاسی قیادت نے عالمی دباؤ میں سیزفائر کو قبول کیا، یہ آسان فیصلہ نہیں تھا۔
لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ محمد سعید نے کہاہے کہ فوجی تصادم میں 3000کلومیٹر کی حدود میں میزائل حملے اور گولہ باری ہوئی، گلگت بلتستان سمیت ایل او سی اور بین الاقوامی سرحد پر فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔
انہوں نے کہا کہ78سالوں میں کئی سیزفائر ہوئے لیکن کشمیر مسئلہ حل نہ ہونے کے باعث پائیدار امن ممکن نہیں ہو سکا۔اقوام متحدہ نے 1948 میں کشمیر کو بین الاقوامی تنازعہ تسلیم کیا، جب تک مسئلہ کشمیر حل نہیں ہوتا سیزفائر ناپائیدار رہے گا۔
لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ محمد سعید نے کہا ہے کہ بھارت نے مساجد اور عام شہریوں کے گھر تباہ کیے، بمباری سے معصوم بچوں کے ساتھ خواتین بھی شہید ہوئیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے پہلگام واقعے کی مذمت کی اورتحقیقات میں تعاون کی پیشکش کی،بھارت نے ابھی تک پہلگام واقعے کے کوئی ثبوت پاکستان اورنہ ہی کسی عالمی ادارے کوفراہم کئے۔اگرواقعے کی تحقیقات جاری ہیں تو بین الاقوامی قانون کہاں اجازت دیتا ہے کہ بغیر نتائج حملے کیے جائیں؟ ۔
انہوں نے کہا کہ بھارت نے پٹھان کوٹ، اڑی اور ممبئی حملوں کی بھی شفاف تحقیقات سے انکار کیا۔