قومی اسمبلی کا اجلاس سپیکرسردارایازصادق کے زیرصدارت پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں جاری ہے ۔
پارلیمانی امور کے وزیر طارق فضل چودھری نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے رائے دہندگان کی فہرست میں خواتین کا اندراج یقینی بنانے کیلئے اقدامات کئے ہیں۔
قومی اسمبلی میں ایک توجہ دلائو نوٹس کے جواب میں انہوں نے کہا ان اقدامات کی بدولت انتخابی فہرستوں میں ماضی کے مقابلے میں خواتین کے اندراج میں بہتری آئی ہے۔
قومی اسمبلی میں کئی بلز پیش کئے گئے ہیں جن میں الیکشنزکا ترمیمی بل2025 ، ٹریڈ آرگنائزیشنزکا ترمیمی بل2025، پارلیمنٹری بجٹ آفس بل، اسلام آباد کیپٹل ٹیرٹیری سینئر سٹیزنز کا ترمیمی بل2025، دی کنٹرول آف نارکوٹکسSubstances کا ترمیمی بل2025 ، دی انڈسٹریل ریلیشنز کا ترمیمی بل2025 دی ایکسپورٹ ڈویلپمنٹ فنڈ کا ترمیمی بل،دی ال مصدق انسٹیٹیوٹ آف ہائر ایجوکیشن کا بل، دی سول سرونٹس کا ترمیمی بل، دی ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان کا ترمیمی بل، راول انٹرنیشنل یونیورسٹی اسلام آباد کا بل، پاکستان جنرل کاسمیٹکسRepeal کا بل اور واہ انسٹیٹیوٹ آف ماڈرن سائنسز واہ کینٹ کا بل شامل ہیں۔
قومی اسمبلی میں دو بلوں کی منظوری دی گئی۔
ان بلوں میں انٹرنیشنل ایگزامینیشن بورڈ بل2024 اورGhurki انسٹیٹیوٹ آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی بل2024 شامل ہیں۔