وزیراعظم شہبازشریف نے کہا ہے کہ عالمی سطح پر ماحولیات کے شعبے میں سرمائے کی فراہمی کا ازسرنو تعین کرنا چاہیے تاکہ ماحولیاتی خطرے سے دوچار ملکوں کی ضروریات پوری کی جاسکیں۔
انہوں نے آج(منگل کو) باکو میں ماحولیاتی سرمایہ کاری کی گول میز کانفرنس سے افتتاحی خطاب میں اقوام متحدہ کے کنونشن کے تحت ماحولیاتی سرمایہ کاری کیلئے زیادہ موثر اور قابل عمل حکمت عملی اختیار کرنے پر زور دیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ ترقی پذیر ممالک کو 2030 تک اندازاً اڑسٹھ کھرب ڈالر درکار ہوںگے تاکہ وہ انکی قومی سطح پر متعین خدمات میں سے نصف سے کم پر عملدرآمد کرسکیں۔
انہوں نے کہاکہ امداد دینے والے ممالک کو اپنے وعدے کی تکمیل کرنی چائیے تاکہ ماحولیاتی تبدیلی کے مضر اثرات کو کم کیا جاسکے۔
شہبازشریف نے ایسے مالیاتی حل کی ضرورت پر زور دیا جو قرض کی شکل میں نہ ہو تاکہ ان ممالک کو اپنی ماحولیاتی سرگرمیوں کیلئے سرمائے کی فراہمی کی غرض سے اضافی بوجھ برداشت نہ کرنا پڑے۔