قوام متحدہ کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے غزہ کے صحت کی دیکھ بھال کے نظام کو تباہ کرنے کی پالیسی اختیار کی ہوئی ہے ۔
اقوام متحدہ کی سابق ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق نوی پلے نے ایک انکوائری رپورٹ میں کہا ہے کہ اسرائیل نے محصور غزہ میں طبی عملے اور تنصیبات پر بے دریغ اور جان بوجھ کر حملے کیے ہیں۔
نوی پلے نے کہا کہ خاص طور پر بچوں کو ان حملوں کا خمیازہ بھگتنا پڑا ہے، جو صحت کے نظام کی تباہی سے بالواسطہ اور بالواسطہ طور پر دوچار ہیں۔
اقوام متحدہ کے انکوائری کے بیان میں اسرائیلی فورسز پر جان بوجھ کر طبی گاڑیوں کو نشانہ بنانے اور مریضوں کے محصور غزہ کی پٹی سے نکلنے کے اجازت نامے پر پابندی لگانے کا بھی الزام لگایا گیا ہے۔
ادھر غزہ کے شمال میں اسرائیلی فوج کے ڈرون حملے میں مزید چار فلسطینی شہید ہو گئے ہیں۔
غزہ پر اسرائیل کی سالہا سال سے جاری جارحیت میں بیالیس ہزار سے زائد فلسطینی شہید اور ستاون ہزار آٹھ سو سے زائد زخمی ہو چکے ہیں۔