بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں عوام کی مذہبی آزادی سلب کرتے ہوئے آج جمعتہ الوداع کے موقع پر سرینگر کی تاریخی جامع مسجد ایک مرتبہ پھر سیل کرکے کشمیری مسلمانوں کو مسجد میں نماز جمعہ ادا کرنے سے روک دیا۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق قابض بھارتی حکام نے آج علی الصبح جامع مسجد پہنچ کر اس کے دروازوں کو تالے لگا دیے۔
لوگوں کو مسجد تک پہنچنے سے روکنے کے لیے نوہٹہ اور سری نگر کے دیگر علاقوں میں بڑی تعداد میں بھارتی پیرا ملٹری اور پولیس اہلکارتعینات کیے گئے ۔مسجد میں گزشتہ پانچ سالوں سے جمعتہ الوداع کی نماز کی اجازت نہیں ہے۔اس کے علاوہ مساجد میں باجماعت نماز جمعہ کی ادائیگی پر 2019 سے پابندی عائد ہے۔انتظامیہ نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق کو بھی آج سری نگر میں گھر میں نظر بند کر دیا۔میرواعظ نے بعد ازاں شوشل میڈیا پر جاری اپنے ایک پیغام میں اہم مذہبی موقع پر تازہ ترین پابندیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے عوام کے مذہبی حقوق کی براہ راست خلاف ورزی قرار دیا۔