غیر قانونی طور پر زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے بھارتی حکومت کی طرف سے اقلیتوں خصوصاً مسلمانوں کے ساتھ روا رکھے جانے والے سلوک کی شدید مذمت کی ہے۔
کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے آج سماجی انصاف کے عالمی د ن کے موقع پر ایک بیان میں کہا کہ بھارت نے کشمیریوں کو گزشتہ سات دہائیوں سے اقوام متحدہ کے تسلیم شدہ حوق سے محروم کر رکھا ہے۔
انہوں نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس پر تنازعہ کشمیر کے حل کیلئے کردار ادا کرنے پر زور دیا تاکہ جنوبی ایشیا میں قیام امن کو یقینی بنایا جاسکے۔
ادھرکشمیر میڈیا سروس کے شعبہ تحقیق کی طرف سے جاری ایک رپورٹ میں مودی حکومت کے تحت بھارت میں اقلیتوں کے ساتھ امتیازی سلوک روارکھے جانے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مودی حکومت کے دور میں منظم جبر اور نفرت انگیز پالیسیوں کی وجہ سے مسلمان، عیسائی، دلت اور سکھ کمیونٹی شدید خوف اور عدم تحفظ کا شکار ہیں۔
بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے دورہ جموں کے موقع پر آج مقبوضہ جموں و کشمیر میں حفاظتی اقدامات کے نام پر سخت پابندیاں عائد کی گئیں ۔
جموں کو خاص طور پر ایک قلعے میں تبدیل کر دیا گیا تھا جہاں ہر طرف ہزاروں بھارتی فوجی تعینات تھے۔
آزاد جموں و کشمیر کے دارالحکومت مظفر آباد میں مودی کے دورے اور متنازعہ علاقے میں بھارتی مظالم کی مذمت کے لئے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔
مظاہرین نے کشمیریوں کو درپیش مشکلات کو اجاگر کرتے ہوئے مودی کی پالیسیوں کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور مقبوضہ علاقے میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر بھارت کو جوابدہ بنانے کا مطالبہ کیا۔