وزیراعظم شہبازشریف نے اسلامی تعاون تنظیم کو امت مسلمہ کی اجتماعی آواز کے طورپر مزید موثر بناتے ہوئے تنظیم کی مشترکہ ترجیحات اور مقاصد کو آگے بڑھانے کیلئے پاکستان کی مکمل
حمایت کا اعادہ کیا ہے ۔
انہوں نے یہ بات اسلام آباد میں اسلامی تعاون تنظیم کے سیکرٹری جنرل حسین براہیم طہ سے گفتگو کے دوران کہی۔
وزیراعظم نے جموں وکشمیر کے تنازعے کے اقوام متحدہ اور اسلامی تعاون تنظیم کی قراردادوں کے مطابق حل کیلئے او آئی سی کے اصولی موقف اور مستقل حمایت کی تعریف کی۔مسئلہ فلسطین کے حوالے سے اسرائیل کی نسل کشی کی مہم کی شدید مذمت کرتے ہوئے انہوں نے غزہ میں فوری اور غیر مشروط جنگ بندی ، فلسطینی عوام کیلئے بلارکاوٹ انسانی بنیادوں پر
امداد کی فراہمی کویقینی بنانے اور وسیع پیمانے پر جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم پراسرائیل کے عالمی سطح پر احتساب کی ضرورت پر زوردیا ۔
وزیراعظم نے اسلامی معاشرے میں لڑکیوں کی تعلیم کے حوالے سے آج اسلام آباد میں منعقد ہونے والی دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس میں شرکت پر او آئی سی کے سیکرٹری جنرل کا شکریہ ادا کیا۔
سیکرٹری جنرل نے پاکستان کی طرف سے ان کی اور ان کے وفد کی گرمجوشی سے مہمان نوازی پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا۔
حسین براہم طحہ نے کشمیری عوام کی آزادی اور حق خودارادیت کی منصفانہ جدوجہد میں اسلامی تعاون تنظیم کی مکمل حمایت کا اعادہ کیا اور وزیراعظم کو اس سلسلے میں او آئی سی کی
جاری سفارتی کوششوں سے آگاہ کیا۔
انہوں نے وزیراعظم سے اتفاق کیا کہ او آئی سی کو غزہ میں فوری جنگ بندی کیلئے عالمی برادری پر دباؤ ڈالنا چاہئے۔
فریقین نے افغانستان اور اسلام مخالف پراپیگنڈے میں عالمی اضافے سمیت مشترکہ دلچسپی کے علاقائی اور عالمی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا۔