Monday, 09 September 2024, 05:56:54 pm
 
بھارت کے غیرقانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں یوم استحصال کویوم سیاہ کے طورپر منایاگیا
August 05, 2024

بھارت کے غیرقانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں بھی آج یوم استحصال کویوم سیاہ کے طورپر منایاگیا۔

بھارتی آئین کے آرٹیکل تین سو ستر کی منسوخی کے غیرقانونی بھارتی اقدامات کے خلاف احتجاجی مظاہروں اور ریلیوں کو روکنے کیلئے قابض حکام نے مقبوضہ علاقے میں فوجیوں اورفوجی چوکیوں کی تعداد میں اضافے کے علاوہ پابندیاں مزید سخت کردیں۔

قابض حکام نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما آغا سید حسن الموسوی الصفوی ، محبوبہ مفتی اور دیگر کئی رہنمائوں کو گھروں میں نظر بند کردیا ۔

ادھر امریکہ میں مقیم کشمیریوں اوران کے حامیوں نے نیویارک کے ٹائمز اسکوائر پر ایک احتجاجی مظاہرہ کیا جس میں بھارت کی طرف سے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی مذمت کی گئی اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیریوں کو حق خودارادیت دینے کا مطالبہ کیاگیا۔

 مظاہرین نے''مودی کشمیر میں انسانیت کے خلاف جرائم کا مجرم ہے، ''کشمیری بھارتی قبضے کو مسترد کرتے ہیں'' اور اقوام متحدہ کی قراردادیں تنازعے کا واحد حل ہیں، جیسے نعرے لگائے۔

کشمیر میڈیا سروس کے شعبہ تحقیق کی ایک رپورٹ کے مطابق5اگست 2019کومقبوضہ جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے بعد سے مقبوضہ علاقے میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں اضافہ ہواہے جن میں سترہ خواتین اور تیس کمسن لڑکوں سمیت نوسوسات کشمیریوں کو شہید کیا گیا۔

سرکردہ حریت رہنماؤں اور کارکنوں کو جیلوں میں نظر بندکیاگیا اور آزادی صحافت پر پابندیاں عائد کی گئیں۔

رپورٹ میں خطے کی مسلم اکثریتی حیثیت کو اقلیت میں تبدیل کرنے، غیر کشمیریوں کو ڈومیسائل سرٹیفکیٹ جاری کرنے اور آزادی پسند رہنمائوں اور کارکنوں کی جائیدادیں ضبط کرنے کے بھارتی ہتھکنڈوں کی مذمت کی گئی ہے۔